جمعہ, دسمبر 27, 2024
اشتہار

مسلم یوگا ٹرینرز کے خلاف متعصبانہ رویے کا بھانڈا پھوڑنے پر بھارتی صحافی گرفتار

اشتہار

حیرت انگیز

نیو دہلی: انڈیا میں مسلمان ’’یوگا ٹرینرز‘‘ کو ملازمت سے محروم رکھنے جیسے مودی حکومت کے متعصبانہ پالیسی کے متعلق خبر شائع کرنے پر بھارتی پولیس نے مقامی صحافی کو گرفتار کر لیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت نے ’’مسلم یو گا ٹرینرز‘‘ کو حکومت کی جانب سے ملازمت نہ دینے کے متعصبانہ فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنانے والے بھارتی صحافی پشپ شرما کو گرفتار کر لیا گیا،اُن پر ’’جاننے کے حق‘‘ کے ذریعے حاصل دستاویزات کو تبدیل کر کے معاملہ کو غلط رنگ دینے کا الزام لگایا گیاہے۔

journalist

- Advertisement -

صحافی پشپ شرما نے خود پہ لگائے گئے الزامات کی تردید کی ہے،صحافی نے ’’مسلم یو گا ٹرینرز‘‘ کو ملازمتیں نہ دینے کے فیصلے پر اپنی رپورٹ جریدہ ’’مسلم گزٹ‘‘ میں مارچ میں شائع کی تھی۔

صحافی نے اپنی رپورٹ میں ’’وزراتِ فروغِ یوگا اور آیور وردیک ادواء‘‘ کی جانب سے کیے گئے سوال کے جواب کا اقتباس پیش کیا ہے،جس میں ’’ مسلم یوگا ٹرینرز‘‘ پر ملک میں یو گا ٹریننگ دینے پرپابندی کا ذکر کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں محکمہ فروغِ یوگا کی جانب سے دیے گئے جواب کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا گیا کہ ہے کہ ’’ یوگا ٹرینرز‘‘ کے لیے 3841 مسلم یو گا ٹڑینرز کی درخواستیں موصول ہوئیں،تاہم کسی ایک کو بھی ملازمت نہیں دی گئی۔

رپورٹ میں محکمہ فروغِ یوگا کا ایک خط بھی منسلک کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 711 مسلم یوگا ٹرینرز نے دنیا بھر میں منائے جانے والے ’’یومِ یوگا‘‘ پر بھارت کے مختلف علاقوں میں یوگا ٹریننگ سیشن کے لیے اپنی خدمات بھی پیش کی تھیں،لیکن ’’حکومتی پالیسی ‘‘ کے تحت انہیں مسترد کردیا گیا۔

modi 2

جریدے ’’ ملی گزٹ‘‘ کے چیف ایڈیٹر نے اپنے ادارے کے صحافی کی گرفتاری کی تصدیق کرتےہوئے اس کی بھر پور مذمت کی ہے،اُن کا کہنا تھا کہ صحافی کے خلاف ایف آئی آر کا اندارج اور گرفتاری آزادی اظہار رائے کے حق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

واضح رہے بھارت صحافیوں کے لیے خطرناک ممالک کی فہرست میں شامل ہے،جہاں کل دوصحافیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا.مزید پڑھیے


انڈیا میں 24 گھنٹے میں دو صحافیوں کا قتل


حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ صحافی نے اپنے آرٹیکل میں محکمہ فروغِ یوگا کا جو خط شائع کیا ہے وہ بدنیتی پر مبنی ہے، خط محکمہ کے لیٹر ہیڈ کے بجائے سادہ صفحہ پر ہے اور اس میں کئی غلطیاں ہیں،یہاں تک کہ یوگا کا ’’دفتری و سرکاری املا‘‘ بھی غلط کیا گیا ہے،اس لیے یہ خط جعلی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں