کراچی: اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے اسمبلی کی ناقص سیکیورٹی پر ایڈیشنل سیکریٹری حسن شاہ اور 8 سیکیورٹی اہلکاروں کو معطل کردیا۔ یہ اقدام اے آر وائی نیوز کے اینکر اقرار الحسن کی جانب سے اسمبلی کی ناقص سیکیورٹی کا پول کھولنے کے بعد کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے اینکر اقرار الحسن کی جانب سے سندھ اسمبلی کا اسٹنگ آپریشن کیا گیا۔ انہوں نے آتشیں اسلحے سمیت اسمبلی میں داخل ہو کر سندھ اسمبلی کی ناقص سیکیورٹی کا پول کھول دیا۔
مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی کی ناقص سیکیورٹی کا پول کھولنے پر اقرار الحسن گرفتار
اقرار الحسن کی اس جرات پر انہیں اور ان کے ساتھی کامران کو گرفتار کرلیا گیا اور ان پر دھوکہ دہی اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے 2 مقدمات درج کیے گئے تھے۔ گرفتاری کے ایک روز بعد اقرار الحسن کو ضمانت پر رہا کردیا گیا، جبکہ عدالت نے کامران کا پہلے ریمانڈ منظور کیا، اس کے بعد انہیں بھی ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
اقرار الحسن کے اسٹنگ آپریشن کے بعد سندھ اسمبلی کی سیکیورٹی سخت کردی گئی اور صحافیوں اور ارکان اسمبلی سمیت سب کی تلاشی لی جانے لگی۔
مزید پڑھیں: خواجہ اظہار سندھ اسمبلی کے نئے سیکیورٹی انتظامات کا پہلا شکار
آج اسپیکر آغا سراج درانی کی جانب سے اسمبلی کی ناقص سیکیورٹی پر ایڈیشنل سیکریٹری حسن شاہ اور 8 سیکیورٹی اہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔ اسپیکر کے مطابق واقعے کی تحقیقات ابھی جاری ہیں اور اس میں مزید افراد کے ملوث ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزید جتنے بھی لوگ اس میں شامل ہوں گے ان سب کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
اس موقع پر اقرار الحسن نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اہلکاروں کی معطلی مسئلہ کا حل نہیں بلکہ انہی اہلکاروں کی تربیت کر کے ان کی اہلیت میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن اور ان کی ٹیم کی گرفتاری پر ملکی و غیر ملکی صحافتی تنظیموں نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ معاشرے کی خرابیوں کی طرف نشاندہی کرنا صحافیوں کا ہی کام ہے۔ اس عمل پر گرفتاری اور مقدمے نامناسب ہیں۔
مزید پڑھیں: اقرار الحسن نے سندھ اسمبلی میں اسٹنگ آپریشن کے حقائق بتا دیے
واضح رہے کہ اس سے قبل ریلوے کے خلاف اسی قسم کا اسٹنگ آپریشن کرنے پر لاہور ہائیکورٹ نے اپنے تاریخ ساز ریمارکس میں کہا تھا کہ ’اقرار الحسن قوم کے محسن ہیں‘ اور یہ ریمارکس دے کر اقرار اوران کے ٹیم ممبران کو باعزت بری کیا تھا۔