مظفر آباد : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا ہے کہ پاکستان کی عدالتوں میں زیرالتوا ساٹھ فیصد مقدمات سرکاری اداروں کی بیڈ گورننس اور بے حسی کا نتیجہ ہیں۔
کرپشن اور نااہلی کی بیماری ہمارے ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مظفر آباد میں آزاد کشمیر سپریم جوڈیشل کونسل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
جسٹس انورظہیرجمالی نے کہا کہ ہمیں ملک سے کرپشن اورنااہلی کی بیماری کو ختم کرنا ہوگا، اس کے علاوہ گڈ گورننس کا ماحول پیدا کرنا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ معاشرے میں انصا ف کی فراہمی لازمی جزو ہے، ججز یہ غلط فہمی اپنے دل سے نکال دیں کہ وہ حاکم ہیں، ججز عوام کے خادم ہوتے ہیں جو عوام کے ٹیکسز سے تنخواہیں اورمراعات لیتے ہیں۔ ہمیں ایک دوسرے پر الزامات لگانے کے بجائے اپنا محاسبہ کرنا ہوگا۔