اسلام آباد: وزارت پانی و بجلی نےملک بھر میں رمضان المبارک کے دوران صنعتوں کےلیے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا شیڈول ترتیب دے دیا جس کا نوٹیفیکیش جاری کردیا گیا۔
نوٹیفکیکشن کے مطابق رمضان المبارک کے دوران انڈسٹری کو روزانہ دس گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑے گا، موسم گرما میں ماہ رمضان کے باعث گھریلو صارفین کو ترجیح دیتے ہوئے افطاری سے ایک گھنٹہ قبل انڈسٹری کی بجلی بند ہوگی ، جو سحری کے بعد بحال کی جائے گی۔
دوسری جانب سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن کی کے الیکٹرک حکام سے نجی ہوٹل میں ملاقات کی، خواجہ اظہار الحسن کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم سندھ میں مسائل کے حل کی جماعت ہے ،حکومت اور کے الیکٹرک کے درمیان خفیہ محبت کا معائدہ منظر عام پر آنا چاہئے۔
خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کو رمضانوں میں افطار اور سحر کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا کہا ہے ،انھوں نے کہا کہ اسپتالوں اور اسکولو ں میں بھی کے الیکٹرک پالیسی بنائے اور لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ کریں۔
انھوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کے معاملے پر حکومت نے نہ ہی کوئی اقدامات اٹھائے اور نہ ہی وزیروں کے کانوں پر جوں رینگی ، انھوں نے کہا کہ حکومت سندھ اپنے ووٹروں کی داد رسی کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ کا ڈرامہ بن ہونا چاہئے اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، حکومت کی جانب سے کراچی کو لاوارث چھوڑ دیا گیا ہے۔