اسلام آباد : سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری نے دوست ممالک چین، سعودی عرب اور ترکی کے سفیروں کو خطے کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی ہے۔ دوسری جانب ایران کا کہنا ہے کہ چاہ بہار اور گوادر دوست بندرگاہیں ہیں۔ کچھ طاقتیں پاکستان اورایران کےتعلقات خراب کروانا چاہتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری نے دوست ممالک چین، سعودی عرب اور ترکی کے سفیروں سے ملاقات کرکے انہیں موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی اور بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے کے حوالے سے انہیں اعتماد میں لیا۔
اس موقع پر تینوں دوست ملکوں کے سفیروں نے پاکستان کے مؤقف کی تائید کی۔ اعزازچوہدری کا کہنا تھا امریکی کارروائی سے امن عمل متاثر ہواہے، ڈرون حملہ پاکستان کی خودمختاری اور عالمی قوانین کے منافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈرون حملے مسائل کا حل نہیں ہیں، مسائل جنگ نہیں مذاکرات سے حل ہوتے ہیں۔ سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ ڈرون حملے نے چار فریقی رابطہ گروپ کی کوششوں کو پیچھے دھکیل دیا ہے، بلوچستان میں ڈرون حملے سے افغانستان میں امن عمل کو نقصان پہنچا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف بڑی جنگ لڑ رہا ہے جس میں انہوں نے عالمی برادری سے تعاون کی درخواست کی۔
دوسری جانب ایران کے سفیرمہدی ہنردوست کا کہنا ہے کہ گوادر اور چاہ بہار کی بندرگاہیں ایک دوسرے کی حریف نہیں بلکہ دوست ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران اپنی سرزمین کسی کو بھی پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتا لیکن کچھ طاقتیں پاکستان اورایران کےتعلقات خراب کروانا چاہتی ہیں۔
علاوہ ازیں دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ سیکرٹری خارجہ کی غیر ملکی سفیروں سے ملاقاتیں معمول کی بات ہے۔