تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

عنبرین قتل کیس کی سماعت ملزمان کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا

ایبٹ آباد: انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں عنبرین قتل کیس کے 9 ملزمان کو جسمانی اور 5 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں عنبرین قتل کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران جج نے ناقص تفتیش ہونے کی وجہ سے پولیس پر سخت اظہار برہمی کیا اور پولیس افسران کی عدالت میں سرزنش کی۔

پولیس کی جانب سے عدالت میں 9 ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست دائر کی گئی تھی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے ملزمات کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تاہم پانچ ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر بھی کیس کی پیروی کے لیے عدالت پہنچے اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معصوم لڑکی کے قتل میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچا کر ہی دم لیں گے۔

اس موقع پر ملزمان کے ورثاءنے عدالت کے باہر اور شاہراہ ریشم پر پولیس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور پولیس سے اصل ملزمان گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا، پولیس نے احتجاج کرتے ہوئے چار مظاہرین کو گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا ہے۔

مزید پڑھیں : عنبرین قتل کیس ،مقتولہ کی والدہ کی ضمانت پر رہائی، جے آئی ٹی تشکیل

واضح رہے تیس اپریل کو ایبٹ آباد کے علاقے مکول کی رہائشی عنبرین کو اپنی دوست کو پسند کی شادی کرنے کے لیے مدد فراہم کرنے کے الزام میں جرگے کے فیصلے پر غیرت کے نام پر زندہ جلا کر قتل کردیا تھا، پولیس نے واقعے کی تفتیش کے لیے مقتولہ کی والدہ شمیم بی بی کو حراست میں لے کر عدالت میں پیش کیا تھا۔

مقتولہ کی والدہ نے عدالت میں پیش ہوکر جج کے روبرو اپنا بیان قلمبند کروایا جس کے بعد عدالت نے مقتولہ کی والدہ کو ضمانت پر رہا کرتے ہوئے کیس کی مزید تفتیش کے لیے آئی جی خیبرپختونخواہ ناصر خان درانی کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔

Comments

- Advertisement -