کالا باغ: دریائے سندھ پر واقع جناح بیراج سے مزید چار افراد کی نعشیں برآمد ہونے سے رواں سال برآمد ہونے والی لاشوں کی تعداد 33 ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کالا باغ کے علاقے میں دریائے سند پر واقع جناح بیراج کے اطراف سے تشدد زدہ لاشیں ملنے کا سلسلہ رواں سال کے ابتدا سے تیز ہو گیا ہے، بوری بند لاشوں کی تعداد 33 ہو گئی ہیں، تاہم نہ تو لاشوں کے لواحقین سامنے آسکیں ہیں نہ ہی قاتلوں کا پتہ چل سکا ہے،تاحال پو لیس قتل کی وجوہات کا پتہ چلانے سے بھی قاصر رہی ہے۔
جناح بیراج کے نزدیک بوری بند لاشیں ملنے کا معمہ حل طلب
کل رات ملنے والی لاشوں کے بارے میں پولیس کا کہنا تھا کہ نعشیں گل سڑ جانے کی وجہ سے ناقابل شناخت ہیں،چاروں لاشیں ٹی ایم اے کالاباغ کے حوالے کردی گئیں ہیں،جہاں پوسٹ پورٹم کے بعد لاشوں کوامانتاً کالاباغ قبرستان میں دفنا دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ دریائے کابل، گلگت‘ نوشہرہ‘ مردان اور صوابی صوبہ کے ضلع میانوالی سے ملحقہ پہاڑیوں کے ندی نالوں کا پانی میں بھی دریائے سندھ میں آکر شامل ہوتا ہے جب کہ سوات میں بہنے والے دریا بھی اس کا حصہ بنتے ہیں۔
خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ نعشیں کابل صوبہ کے علاقوں سے پانی میں ڈوب جانے والی ہوتی ہیں کیونکہ پانی بہاﺅ دریائے سندھ کا میانوالی کی طرف ہوتا ہے اور کابل سے کالاباغ دریائے سندھ کا فاصلہ 40 کلومیٹر بتایا جاتا ہے۔