لاہور : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ اس لیے نہیں ہے کہ طاقتور لوگ اس سے اپنی ذاتی آف شور کمپنیاں بنائیں۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے آئندہ مالی سال کے بجٹ پر اپنے رد عمل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ یہ وقت حکومت کے لیے بہت اچھا تھا کہ وہ حکمران مراعات یافتہ اور امیر طبقے سے ٹیکس وصولی کا اعلان کرتی‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’جب تک صاحبِ اقتدار طبقہ خود ٹیکس چوری اور کرپشن میں ملوث ہوگا تب تک عوام ٹیکس ادا نہیں کریں گے ‘‘۔
ٹیکس ادائیگی کے ہر ایک روپے میں سے 40 پیسے قرضے کی مد میں ادا کیے جاتے ہیں، حکومت قرضے لے رہی ہے مگر ملکی حالات بدتر ہوتے جارہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ’’پاکستانی قوم سب سے کم ٹیکس اور سب سے زیادہ خیرات ادا کرتی ہے، قوم کو جس پر بھروسہ ہوتا ہے اُس کو دل کھول کر عطیات دیتی ہے۔
بجٹ کے موقع پر اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے سوال پر عمران خان نے کہا کہ ’’جب وزیر اعظم پارلیمنٹ میں آکر ہمارے سوالات کا جواب نہیں دیتے تو ایوان میں جانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے‘‘۔
موجودہ حکومت نے بے روزگاری اور صحت کو نظر انداز کر کے اورنج ٹرین کے منصوبے کےلیے تو 200 ارب روپے مختص کردئیے مگر عوامی مسائل کے لیے ان کے پاس وسائل کی کمی کا بہانہ موجود ہوتا ہے۔