اشتہار

چترال میں قدرتی برف کا کاروبار عروج پر

اشتہار

حیرت انگیز

چترال: لواری ٹاپ پرپڑنے والی قدرتی برف دیراور چترال کے لوگوں کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں ہے،ایک جانب اس برف سے لوگ شربت اور فالودہ بناکر اپنا پیاس بجھاتے ہیں تو دوسری طرف یہ مقامی لوگوں کے لیے آمدنی کا ایک ذریعہ بھی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ضلع دیراور ضلع چترال کے لوگ اس برف کو گاڑیوں میں سلاخوں کی شکل میں ڈال کر شہری علاقوں میں لے جاتے ہیں جہاں لوگ اسے بیچ کر اپنے لئے روزی رزق بھی کما لیتے ہیں۔

ICE 12

- Advertisement -

ایک مقامی شحص نے ہمارے نمائند ے کوبتایا کہ وہ روزانہ کئی گاڑیاں اس برف سے لوڈ کرکے چترال اور دیر بھیجتے ہیں اور ہر گاڑی سے دو ہزار روپے وصول کرتا ہے اورگاڑی والے اس برف کو شہری علاقے میں لے جاکر شربت فروشوں اورفالودہ فروشوں کو فروخت کرتے ہیں۔ اس برف کے سانچے سے مقامی لوگ رنگ برنگی شربت تیار کرتے ہیں اور گرمی سے پریشاں حال گاہکوں کو پیش کیا جاتا ہے جسے لوگ نہایت شوق سے پیتے ہیں۔

ICE 13

بعض جگہ اس برف سے فالودہ بھی تیارکیا جاتا ہے جبکہ گھریلو صارفین اسے گھروں کو لے جاکر اس سے پانی ٹھنڈا کرتے ہیں۔

یہ قدرتی برف اگرچہ موسم سرما میں لوگوں کے لئے زحمت کا باعث بنتی ہے مگرگرمیوں میں یہی برف کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔

چترال جیسے پسماندہ علاقے میں جہاں بجلی کی طویل ترین (غیر اعلانیہ) لوڈ شیڈنگ سے لوگ ٹھنڈے پانی کے حصول کے لیے چشموں اور دریاؤں کا رخ کرتے ہیں، جب اپنی دہلیز پر قدرتی برف چند روپوں کے عوض حاصل کرتے ہیں تو ان کی خوشی کی انتہا نہیں ہوتی۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں