تازہ ترین

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

’جس دن بانی پی ٹی آئی نے کہہ دیا ہم حکومت گرادیں گے‘

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور...

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

ماڈل گرل ایان علی کا نام ای سی ایل میں شامل

کراچی : ماڈل گرل ایان علی کو بیرونِ ملک روانگی میں ایک بار پھر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، ائیرپورٹ سے مایوس ہوکر واپس گھر روانہ ہوگئیں۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ  میں توہین عدالت کیس  سے کلین چٹ ملنے کے بعد ماڈل گرل ایان علی بیرونِ ملک روانگی کے لیے کراچی ائیرپورٹ  پہنچیں جہاں ایف آئی اے حکام نے  انہیں  باہر جانے سے روک دیا ۔

Ayyan2

ایف آئی اے حکام کا جواب سننے کے بعد ایان علی غصہ میں آگئیں اور اہلکاروں کو  عدالتی دستاویزات دکھاتے ہوئے کہا کہ ’’ میرا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا ہے تو مجھے کیوں روکا جارہا ہے‘‘۔

Ayyan1

ایف اے حکام نے  ماڈل گرل کو جواب دیا کہ ’’ہمیں وزارتِ داخلہ کی جانب سے تاحال احکامات موصول نہیں ہوئے امیگریشن نہیں کرسکتے‘‘۔

ذرائع کے مطابق وازاتِ داخلہ پنجاب نے  مقتول انسپیکٹر کی بیوہ کی درخواست پر ایان علی کا نام دوبارہ ای سی ایل میں ڈال دیا ہے ۔

واضح رہے کہ انسپیکٹر اعجاز کی بیوہ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ راولپنڈی میں درخواست دائر کی تھی کہ اگر ایان علی کو باہر جانے کی اجازت دے دی گئی تو ان کے شوہر کے قاتل گرفتار نہیں ہوسکتے ، انہوں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ مقتول انسپیکٹر کرنسی اسمگلنگ کیس کے اہم گواہ تھے جنہیں قتل کردیا گیا تاکہ کیس کو ختم کیا جاسکے۔

بیوہ صائمہ اعجاز نے جج خالد نوید کے سامنے پیش کی گئی درخواست میں واضح طور پر لکھا تھا ’ میں کرنسی اسمگلنگ کیس میں اپنا بیان ریکارڈ کروانا چاہتی ہوں، شوہر کے قتل کو ایک سال گزر جانے کے بعد پولیس کی جانب سے کوئی بیان نہیں لیا گیا‘‘۔

اس موقع پر ایان علی کے وکیل لطیف کھوسہ نے اے آر وائی آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ عدالت نے فیصلہ کیا کہ ایان علی کا نام  دوبارہ ای سی ایل میں شامل نہ کیا جائے مگر عدالتی احکامات کی پامالی کرتے ہوئے حکومت نے نام دوبارہ شامل کرلیا، حکومت نہ آئین کو مانتی ہے اور نہ ہی قانون کی پیروی کرتی ہے‘‘۔

Comments

- Advertisement -