کراچی : سندھ اسمبلی میں گذشتہ روز ہو نیوالی تلخی کی باز گشت آج بھی سنائی دی۔ قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ہم سوال کرتے رہیں گے، جواب دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا دوسرے دن کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں ایک گھنٹے 15 منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔ کل کے جھگڑے کی بازگشت دوسرے روز بھی سندھ اسمبلی میں سنائی دی۔
اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ کل ایوان میں لیڈر شپ کو نشانہ بنایا گیا جو قابل افسوس ہے۔ بجٹ تقاریر میں ہم اب بھی حکومت پر سخت تنقید جاری رکھیں گے، کیونکہ ہم سوال کرتے رہیں گے، جواب دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام اراکین کو ایک دوسرے کی لیڈر شپ کا احترام کرنا چاہیئے، پیپلزپارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کہا کہ ہم نے صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔
انہوں نے کہا کہ ہم پر بھی ذاتی حملہ ہوتا رہا جو برداشت کیا۔ کرپشن اور منی لانڈری کے الزامات لگائے گئے جو ہنس کر سن رہے تھے۔ ہماری لیڈر شپ کا نام لیا گیا جس کے لئے ہم جانیں بھی قربان کرسکتے ہیں۔
اس موقع پر اسپیکرآّغا سراج درانی نے کہا کہ کل واقعہ انتہائی افسوسناک تھا، تمام ارکان اپنے جذبات پر قابو رکھیں اور قیادت پر حملوں سے گریز کریں ۔
اپوزیشن کا کام حکومت کے کاموں پر تنقید کرنا ہے ۔ اپوزیشن بھی ذاتی حملوں سے اجتناب کرے ۔ میں کسی کی قیادت کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہیں دونگا۔
علاوہ ازیں آج بھی متحدہ کے رکن اسمبلی ظفر کما لی نے جب تقریر شروع کی تو پیپلز پا رٹی اراکین نے شور مچایا اسپیکر نے انہیں چپ رہنے کی تلقین کی۔