کراچی : چھ دہائیوں تک انسانیت کی بے لوث خدمت کرنے والے معروف سماجی رہنما عبد الستار ایدھی انتقال کرگئے۔ انسانیت کے مسیحا کو سو سے زائد قومی اور بین الاقوامی اعزازات دیئے گئے۔
انسانیت کی خدمت سے بڑھ کر کوئی اعزاز نہیں۔ عبدالستار ایدھی کی خدمات کو پاکستان میں ہی نہیں دنیا بھر میں سراہا یا گیا اور انہیں بے شمار اعزازت سے نوازا گیا۔
معروف سماجی رہنما عبدالستار ایدھی کو 1986میں فلپائن نے ملک کا سب سے بڑا اعزاز دیا۔ متحدہ عرت امارات میں ہمدان اعزاز برائے عمومی طبی خدمات اور اطالیہ میں خدمت برائے انسانیت امن و بھائی چارہ کا ایوارڈ دیا گیا۔
ایدھی صاحب کو 1988 میں لینن پیس ایوارڈ دیا گیا۔ 1993 میں روٹری انٹرنیشنل ایوارڈ ملا۔ امریکا میں زلزلہ زدگان کی مدد کرنے پر ایوارڈ دیا گیا۔
میں پال ہیرس فیلو روٹری انٹرنیشنل فاؤنڈیشن جبکہ 2009 میں انھوں نے یونیسکو کا ایوارڈ بھی اپنے نام کیا اس کے علاوہ انھیں پاکستان میں کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز کی طرف سے سلور جوبلی شیلڈ اور حکومت سندھ کی جانب سے سماجی خدمت گزار برائے برصغیر پاکستان کا نشان امتیاز دیا گیا۔
عرب امارت،اٹلی،روس،بھارت اور جنوبی کوریا سمیت دیگر ممالک نے ایدھی صاحب کو پیس ایوارڈ دیا۔ قومی سطح پر ایدھی صاحب کو نشان امتیاز ، پیس ایوارڈ ، بہترین سماجی کارکن اورسوک ایوارڈ سمیت کئی اعزازات دیئے گئے۔
عبدالستار ایدھی کو محکہ صحت اور سماجی بہبود کی جانب سے بہترین خدمات کا اعزاز بھی دیا گیا ۔عبدالستار ایدھی کو پاکستان اکیڈمی آف میڈیکل سائنسز کا اعزاز خدمت، پاکستان سوک اعزاز، پاکستان انسانی حقوق معاشرہ کی طرف سے انسانی حقوق اعزاز اور عالمی میمن تنظیم نے بھی انھیں لائف ٹائم ایوارڈ دیا ہے۔
سن دو ہزار میں ایدھی فاؤنڈیشن کو دنیا کی سب سے بڑی ایمبولنس سروس چلانے پر گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کیا گیا۔