کراچی: سندھی مسلم سوسائٹی میں پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان ابرار قتل میں ملوث پولیس اہلکاروں نے بیان قلمبند کرادی۔
ابرار قتل کیس کے سلسلے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ ابرار پر کانسٹیبل کلیم اللہ نے فائرنگ کی،ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی کے گرفتار اہلکاروں نے حکام کو ابتدائی بیان میں بتایا ہے کہ ابرار پر فائرنگ کانسٹیبل کلیم اللہ نے کی۔
پولیس موبائل میں موجود ڈرائیور سعید نے لکی اسٹار پر مشکوک کار کو دیکھ کر پیچھا کیا، سندھی مسلم سوسائٹی کے قریب کانسٹیبل کلیم اللہ نے گاڑی پر فائرنگ کردی۔
گرفتار اہلکاروں نے بتایا ہے کہ کلاشنکوف پہلے سے برسٹڈ ہونے پر گاڑی گولیوں سے چھلنی ہوگئی ،گاڑی میں موجود ابرار اور دلنواز سے کوئی اسلحہ نہ ملا تو ہم گھبرا گئے جبکہ واقعہ کے بعد راشد اور ندیم نے موقع سے فرار ہونے کا مشورہ دیا۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے سندھی مسلم سوسائٹی فیروز آباد تھانے کی حدود میں کار پر مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں کی جانب کی گئی فائرنگ سے ایک نوجوان جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔
ہلاک ہونے والے نوجوان کی شناخت ابرار کے نام سے ہوئی ہے جب کہ دوسرے زخمی کی شناخت دلنواز کے نام سے ہوئی ہے،مشکوک زخمی شخص دلنوازسے تحقیقات جا ری ہیں۔