فیصل آباد: ملک بھر میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے متعلق پوسٹر پر تنازع بڑھنے لگا، پوسٹر لگانے والی تنظیم موو آن کے چئیرمین میاں کامران کے خلاف جسٹس پارٹی کی جانب سے تھانہ انارکلی میں درخواست دے دی گئی۔
اطلاعات کے مطابق شہری عامر شہزاد نے ایس ایچ او تھانہ کوتوالی کو درخواست جمع کرائی ہے جس میں پوسٹر لگوانے والے میاں کامران کے خلاف غداری، فساد پھیلانے، افواج، ملک اور حکومت کے خلاف سازش کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
درخواست گزار عامر شہزاد نے میاں کامران کا اقدام غیرملکی سازشوں کا حصہ قرار دیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ میاں کامران نے ملک میں انارکی پھیلانے کی کوشش کی، اس کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف کو حکومت سنبھالنے کی دعوت دینے والے پوسٹرز سے ملک بھر میں بے چینی پیدا ہوگئی، میاں کامران کا اقدام آئین کی سنگین خلاف ورزی ہے ان کے خلاف فوری طور پر مقدمہ درج کیا جائے۔
واضح رہے کہ میاں کامران نے آرمی چیف کی تصویر کے ساتھ ذومعنی جملوں کے پوسٹرز آویزاں کروائے تھے جن پر آرمی چیف کی تصویر کے ساتھ ’’جانے کی باتیں جانے دو،جانے کی باتیں ہوئی پرانی اب آجاؤ’’ کے نعرے درج تھے۔ایس پی آر نے پوسٹرز سے لاتعلقی کا اعلان کیا تھا جب کہ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماؤں اعتزاز احسن اور خورشید شاہ نے الزام عائد کیا کہ یہ پوسٹر حکومت کی ایما پر لگائے گئے ہیں۔