کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے ہنگامی پریس کانفرنس میں وسیم اختر کو متنازعہ پولیس افسر کی تحویل میں دینے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے جمعہ کو پریس کلب پر احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور نامزد میئر وسیم اختر کو ایس ایس پی ملیر راؤانوار کی تحویل میں دینے پر رابطہ کمیٹی نے ہنگامی پریس کانفرنس کی ہے جس میں جمعہ کے روز کراچی پریس کلب پربھر پور احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جب تک کراچی میںن ظلم ہوتا رہے گا ایم کیو ایم صدائےاحتجاج بلند کرتی رہے گی۔
ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینیئر اور ممبر قومی اسمبلی کنورنوید جمیل نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منتخب میئر کراچی کو بدنام زمانہ اور متنازعہ ایس ایس پی راؤ انوار کی تحویل میں دے دیا گیا ہے انہوں نے مطالبہ کیا ضمانت کی منظوری تک وسیم اختر کو جیل کسٹڈی میں دیا جائے اور منتخب نمائندوں وسیم اختر اور رؤف صدیقی کے ساتھ امتیازی سلوک بند کیا جائے۔
کنور نوید جمیل نے مزید کہا کہ یہ کہا جارہا ہے کہ وسیم اختر سے را کے حوالے سے تحقیقات کی جائے گی،ایک منتخب یوسی چیئرمین اور نامزد میئر کراچی کو را سے منسلک کرنا نہایت افسوسناک عمل ہے وہ لاکھوں ووٹرز کے نمائندے ہیں اُن پر ایسے گھٹیا الزامات ووٹرز کی توہین کرنے کے مترادف ہیں۔
اس موقع پر کنور نوید جمیل نے وضاحت پیش کی کہ ڈاکٹرز کا بنیادی فرض یہ ہے کہ وہ مریض کا علاج کرے چاہے مریض کوئی نامی گرامی ملزم ہی کیوں نہ ہو اور ایک آرڈینینس کے مطابق مریض کا علاج نہ کرنے والے ڈاکٹرز کو دوسال تک کی سزا ہو سکتی ہے۔
آخر میں انہوں نے ایک بار پھراس مطالبے کا اعادہ کیا کہ وسیم اختر نامزد میئر ہیں اُن کی ضمانت ہونے تک وسیم اختر کوجیل کسٹڈی میں دیا جائے،جب تک کراچی میں ظلم جاری رہے گا ہمارا احتجاج بھی جاری رہے گا۔