کراچی : متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) نے نامزد مئیر وسیم اختر اور رؤف صدیقی کی گرفتاری کے خلاف پریس کلب کے باہراحتجاجی مظاہرہ کیا۔ مطاہرے میں مرد و خواتین کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔
اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے سوال کیا کہ آئین کی خلاف ورزی پر سوموٹو کیوں نہیں لیا جارہا، انہوں نے کہا کہ وسیم اختر کو مئیرکی نامزدگی سے دستبردار نہیں کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب کے سامنے نامزد مئیر وسیم اختر اور ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی کی گرفتاری کے خلاف ایم کیو ایم نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرے میں گرفتاررہنماؤں کے اہل خانہ، منتخب بلدیاتی نمائندوں، رہنماؤں اور کارکنان نے بینرز اٹھائے رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
ایم کیو ایم رہنماؤں نے اپنے خطاب میں وسیم اختر اور رؤف صدیقی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر وسیم اختر کو رہا نہ کیا گیا تو ایم کیو ایم اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ دونوں رہنماؤں کی ضمانت کے لیے اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کر لیا ہے۔ نامزد ڈپٹی مئیر ارشد وہرہ نے کہا کہ ہمیں عدالتوں پر اعتماد ہے، دونوں رہنما جلد عوام کے درمیان ہوں گے۔
اس موقع پر رؤف صدیقی کی صاحبزادیوں اور دیگراہل خانہ نے بھی ارباب اختیار سے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ اگر رہنماؤں کی رہائی نہ ہوئی تو ایم کیو ایم احتجاج کے دائرے کو وسیع کردے گی۔