جمعرات, مئی 15, 2025
اشتہار

کراچی بد امنی کیس، چیف جسٹس آف پاکستان نے خود کو بنچ سے علیحدہ کرلیا

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان انور ظہیر جمالی نے سوشل میڈیا پر اپنے اور اہل خانہ کے بارے میں پروپیگنڈے کے باعث خود کو کراچی بدامنی کیس کے بینچ سے علیحدہ کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی بدامنی کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس انور ظہیر جمالی سمیت چار رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، اس موقع عدلیہ کے خلاف سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا مہم کا معاملہ زیرغور آیا۔

جس پر ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر ججز کے خلاف چلنے والی خبروں پر وہ مناسب نہیں سمجھتے کہ وہ اس بنچ کا حصہ بنیں، انہوں نے کہا کہ وہ اپنے آپ کو اس بنچ سے الگ کر رہے ہیں۔

سماعت میں چیئرمین پی ٹی اے اور اٹارنی جنرل پیش ہوئے، چیرمین پی ٹی اے کاکہنا تھا کہ سوشل میڈیا کا مین سرور امریکا میں ہے، کارروائی ممکن نہیں، واٹس ایپ کے ذریعے مواد پھیلانے والے کو ٹریس کرنا ممکن نہیں، عدلیہ مخالف مواد ٹریس کرنے کی کوشش کررہے ہیں‌۔

جسٹس امیرہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ امریکا میں بیٹھ کر کوئی پاکستان کو بدنام کرے اور ہم کچھ نہیں کرسکتے؟

اٹارنی جنرل نے کہا کہ واٹس ایپ پر وڈیو وائرل کی گئی، ہم صرف ای میل ٹریس کرسکتے ہیں۔

جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ کیا آپ کی واٹس ایپ تک رسائی ہے، ایسا مواد پھیلانے والے کو پکڑا جاسکے؟کیا ایسا صرف پاکستان میں ہے یا امریکا میں بھی ایسا مواد روکا نہیں جاسکتا؟

ڈائرکٹرایف آئی اے کراچی شاہدحیات کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس کا کوئی تدارک نہیں، صرف عدالتی حکم پر سوشل میڈیا انتظامیہ سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔

یاد ریے کہ چند روز قبل ہونے والی سماعت میں عدالت کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے الیکٹرونک میڈیا اور سوشل میڈیا پر عدلیہ کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے جو عدلیہ کی تضحیک کے مترادف ہے۔

جسٹس امیر ہانی مسلم کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے عدلیہ کو تضحیک کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اس کے پیچھے آخر کون ہے؟ باقاعدہ سوچی سمجھی سازش کے تحت عدلیہ کو بد نام کرنے کی کوشش بھی کی جا رہی ہے چیف جسٹس اور دیگر ججوں کے خلاف جو مہم چلائی جا رہی ہے اس حوالہ سے جاننا ضروری ہے کہ اس مہم کے پیچھے کون ہے ؟

عدالت کا کہنا تھا کہ چیئرمین پیمرا کہاں ہیں اور الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے والے ادارے کہاں ہیں؟ عدالت نے چیئرمین پیمرا ابصار عالم کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ 21 جولائی کو عدالت پیش ہوں اور اس حوالے سے وضاحت کریں کہ سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر عدلیہ کے خلاف جو مہم چلائی جا رہی ہے اس کے پیچھے کون ہے؟

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں