سری نگر : مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل کرفیو کا آج چھبیسواں دن ہے، بھارتی فورسز کے ہاتھوں آج ایک اور کشمیری شہید ہونے کے بعد شہداء کی تعداد باسٹھ ہوگئی، کرفیو کے باوجود ہزاروں افراد نے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔
مقبوضہ کشمیرمیں گونجتے نعرے لے کے رہیں گے آزادی کو جبروطاقت سے دبانے کی بھارتی کوششیں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، مسلسل کرفیو، شہادتیں بھی کشمیریوں کے حوصلے پست نہ کرسکیں، چھبیس دن سے نافذ کرفیو سے مقبوضہ وادی میں کھانے پینے کی اشیاء اور دواؤں کی قلت ہوگئی، تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز، ٹرانسپورٹ سب بند ہے، مقبوضہ وادی ویرانے کا منظرپیش کرنے لگی۔
بھارتی فوج کی فائرنگ سے حالات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں ، بڑی تعداد میں لوگوں نے کرفیو توڑتے ہوئے سرینگر ، بڈگام ، گاندربل ، بانڈی پورہ ، کپواڑہ ، بارہمولہ ، شوپیاں، کولگام، اسلام آباد اور پلوامہ کے اضلاع میں سڑکوں پر نکل کر پاکستان اور آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے۔
کرفیو کے باوجود بھارتی دہشت گردی کے خلاف ریلیوں میں کشمیریوں پر پیلٹ گن کا اندھا دھند استعمال کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں : نہتے کشمیری مسلمانوں کو جمعے کی نماز پڑھنے سے روک دیا گیا
قابض انتظامیہ کی انٹرنیٹ، موبائل سروس بند رکھ کر دنیا کو بے خبررکھنے کی کوشش بھی بے سود رہی، حریت کانفرنس نے بھارتی مظالم کے خلاف پانچ اگست تک ہڑتال کی اپیل کی ہے۔
مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 24واں روز، حالات بدستور کشیدہ
واضح رہے کہ 8 جولائی کو مجاہد کمانڈر مظفر وانی کی شہادت کے بعد وادی میں بھارتی افواج کے خلاف شدید مظاہرے کیے گئے تھے، جن پر قابض فوج نے فائرنگ کردی تھی، جس کے بعد شہدا کی تعداد بڑھتے بڑھتے 60 سے زائد جبکہ زخمیوں کی تعداد 5 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔