اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ عوام میں کرپشن کے خلاف شعور بیدار کرنے کے حوالے سے 7 اگست سے تحریک کا باقاعدہ آغاز پشاور سے کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ’’آج کی مٹینگ میں 7 اگست سے شروع ہونے والی تحریک کے حوالے سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے، یومِ احتساب کا آغاز پشاور سے لے کر اٹک پُل تک ہوگا‘‘۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ’’اگلے مرحلے میں پنجاب کے علاقوں میں عوام میں شعور بیدار کرنے کے لیے مظاہرے کیے جائیں گے جبکہ آخری مرحلے میں تحریک انصاف کے کارکنان لاہور پہنچیں گے‘‘۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ ’’مقبوضہ کشمیر میں مظالم پاک بھارت معاملہ نہیں بلکہ انسانی حقوق کا معاملہ ہے، بھارتی افواج کی جانب سے مظلوم کشمیریوں پر پیلٹ گن کا استعمال کیا جارہا ہے جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، تحریک انصاف کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتی ہے‘‘۔
پڑھیں : تحریک انصاف نے سات اگست سے احتجاجی مارچ کا اعلان کردیا
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ پاکستانی حکمران اور بھارت میں کاروبار کرتے ہیں انہیں کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کا کوئی احساس نہیں ہے‘‘۔
پانامہ لیکس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’’نوازشریف سے پیسوں کی منتقلی کے حوالے سے سوال کیا مگر وہ جواب دینے کے بجائے کوئی اور کہانی سامنے لے آتے ہیں، وزیر اعظم نے ایوان میں جھوٹ بولا اور اس کے تقدس کو بھی پامال کیا، نوازشریف کو جھوٹ بولنے پر ویسے ہی فارغ کردینا چاہیے‘‘۔
عمران خان نے کہا کہ ’’میاں محمد نوازشریف نے جو فلیٹ خریدے ہیں اُن کی رجسڑیاں ہمارے پاس آگئی ہیں، حکمرانوں نے ادارے بھی خریدے ہوئے ہیں ایف بی آر طاقت ور افراد کے خلاف کارروائی سے پہلے اُن سے این او سی لیتا ہے تاکہ طاقت ور طبقہ افسران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرے، نیب پر تبصر ہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’نیب جب تک بڑے ڈاکو نہیں پکڑے گا ملک سے کرپشن ختم نہیں ہوسکتی‘‘۔
حکمراں جماعت پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’’احتساب کی بات کررہے ہیں تو کہا جارہا ہے کہ ہم فوج کو دعوت دے رہے ہیں، جمہور کے پاس جانا جمہوریت کا حسن ہے، اسٹریٹ موومنٹ کو جمہوریت کے خلاف کہنے والوں کو حقیقی جمہوریت کا علم ہی نہیں ہے‘‘۔
عمران خان نے کہا کہ ’’آمر کی گود میں پلنے والے اور اعلیٰ ادارے سے پیسے لے کر سیاست کرنے والے افراد عوامی آگاہی کو مارشل لاء کی دعوت سمجھتے ہیں کیونکہ یہ اُن کی سیاسی تربیت ہے۔ جب تک حکمرانوں کا احتساب نہیں ہوجاتا ہم عوام میں شعور بیدار کرتے رہیں گے‘‘۔
چیئرمین تحریک انصاف نے مزید کہا کہ ’’حکومت کو ٹی او آرز کے معاملے پر ایک اور موقع دے رہے ہیں ، آئندہ اجلاس میں شرکت کریں گے تاکہ حکمراں کسی قسم کا الزام عائد نہ کریں۔ 2013 میں ہونے والے الیکشن کو فراڈ قرار دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’’میں نے چار حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا آج خواجہ سعد رفیق کے حلقے کے نتائج نے ثابت کردیا کہ ہمارا مطالبہ بالکل درست تھا‘‘۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’’نیب اور الیکشن کمیشن کو اپنا کام کرنا چاہیے ، وزیر اعظم کے خلاف الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف سمیت تمام جماعتوں نے درخواست دائر کردی ہے مگر حکمرانوں کے اثرورسوخ کے باعث کوئی کارروائی ہوتی نہیں دکھ رہی‘‘۔
Imran Khan leaves abruptly after woman… by arynews
عمران خان کی پریس کانفرنس کے دوران ایک خاتون نے مداخلت کی اور اپنے مسائل بیان کیے ، جس پر چیئرمین تحریک انصاف نے اُن کو یقین دہانی کروائی کہ وہ بعد از پریس کانفرنس مسائل سنیں گے تاہم خاتون نے انتہائی جذباتی انداز اختیار کرتے ہوئے میڈیا کے سامنے اپنی روداد سنائی جس پر تحریک انصاف کے چیئرمین اپنی پریس کانفرنس ادھوری چھوڑ کر چلے گئے۔
خاتون ٹیچر عذرا آفریدی نے بتایا کہ ’’ خیبرپختونخوا کے محکمہ تعلیم میں کرپشن کے خلاف آواز اٹھائی تو تبادلہ کردیا گیا اور بچیوں پر ایف آئی آر درج کر دی گئی، انہوں نے مزید بتایا کہ ’’ نان فنکشنل اسکولوں کو فنکشنل کرنے اور گھوسٹ ملازمین کے خلاف آواز اٹھانے کی سزاء دی جارہی ہے اور محکمے کے کلرکوں کی جانب سے دھمکیاں موصول ہورہی ہیں‘‘۔
Imran Khan leaves abruptly after woman… by arynews
بعد ازاں چیئرمین تحریک انصاف نے خاتون ٹیچر کے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم خیبرپختونخوا عاطف خان کو معاملے کی چھان بین کرتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی جبکہ ڈاکٹر یاسمین راشد کو مذکورہ خاتون سے ملاقات کر کے شکایات دور کرنے کے احکامات جاری کئے۔