اسلام آباد: پاکستان نے افغان حکومت کو اپنے ہیلی کاپٹر کی بازیابی کے لیے باضابطہ درخواست دے دی،وزیراعظم کہتے ہیں عملےکی واپسی کے لیے تمام تر وسائل استعمال کررہے ہیں جبکہ آرمی چیف نے بھی افغان صدر اور امریکی مشن کے سربراہ کو فون کرکے ہیلی کاپٹر و عملے کی بازیابی کے لیے مدد کی درخواست کی ہے جس پر افغان صدر نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اطلاعات کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے افغانستان حکومت کو ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 اور عملے کی بازیابی کے لیے باضابطہ طور پر درخواست دے دی جب کہ وزیراعظم نواز شریف نے حکام کو تمام تر وسائل بروئے کار لانے کا حکم دیا ہے۔
وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت افغانستان میں متعلقہ اداروں سے مسلسل رابطے میں ہے،عملےکی واپسی کے لیے تمام وسائل استعمال کررہے ہیں، مغوی عملے کے اہل خانہ کی تکلیف کا احساس ہے۔
دوسری جانب پاکستانی دفتر خارجہ نے یرغمالیوں کی بازیابی کے لیے افغان حکومت سے رابطہ کرلیا۔ترجمان دفتر خارجہ کےمطابق افغان حکومت سے ہیلی کاپٹر اور عملے کی تلاش کے لیے مدد مانگی ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ کابل میں پاکستانی سفارت خانہ معاملے کو متحرک انداز میں دیکھ رہا ہے،افغان صوبے لوگر میں پنجاب حکومت کے ہیلی کاپٹر نے کریش لینڈنگ کی تھی۔
اسی ضمن میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے یرغمال شدہ افسران کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انھیں حوصلہ دیا۔شہباز شریف نے مغویوں کےگھرانوں کو یقین دلایا کہ حکومت اپنے تمام تر وسائل استعمال کررہی ہے، تمام مغوی جلد رہا کرالیے جائیں گے۔
قبل ازیں آئی ایس پی آر کے مطابق جمعرات کی رات آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے افغان صدر اشرف غنی اور وہاں تعینات امریکی مشن کے سربراہ جنرل نکولسن کو فون کرکے ان سے مدد کی درخواست کی تھی۔
واضح رہے جمعرات کو پنجاب حکومت کا ہیلی کاپٹر افغانستان سے گزرتے ہوئے فنی خرابی کے سبب ہنگامی لینڈنگ کرگیا جہاں طالبان نے ہیلی کاپٹر نذر آتش کرکے عملے کو اغوا کرلیا جن کا تاحال کچھ نہیں پتا چل سکا۔