کراچی : شہر قائد میں فلاحی تنظیم کی جانب سے جاری صفائی مہم ناکام بنانے کی کوشش کی گئی۔ پولیس نے صفائی مہم کے دوران مشینری سمیت دو رضاکاروں کوبھی تحویل میں لےلیا۔
جنید جمشید و دیگر نے تھانے کے باہر احتجاجی دھرنا دیا۔ مذاکرات کے بعد دو گرفتار رضاکاروں کو رہائی ملی۔
تفصیلات کے مطابق معروف مذہبی اسکالر جیند جمشید کی زیر قیادت کراچی کو صاف کرنے کا بیڑا اٹھانے والے عام شہریوں کی کوشش انتظامیہ کو ایک آنکھ نہ بھائی اور صفائی کرنے والے دو رضا کاروں کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا۔
اس حوالے سے جیند جمشید شہر کے تعفن زدہ ماحول اور انتظامیہ کی کارراوائی پر پھٹ پڑے، انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کیا انسان صرف اسلام آباد، راولپنڈی اور لاہور میں بستے ہیں، دو رضا کاروں کی گرفتاری پر جیند جمشید نے فلاحی تنظیم کے ساتھ جمشید کوارٹرز تھانے کے باہر دھرنا دیا اور نعرے لگائے۔
Junaid Jamshed carries out protest against… by arynews
اس موقع پر انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنے کا اعلان بھی کیا، بعد ازاں جیند جمشید ،شگفتہ برنی اور ظفر عباس پر مشتمل وفد نے کمشنر کراچی سید اعجاز شاہ سے ملاقات کی۔
کشمنر کراچی نے جنید جمشید کو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات اور مسائل کے حل یقین دہانی کرائی۔ جیند جمشید کا کہنا تھا بلدیاتی اداروں کے مسائل اپنی جگہ شہر کی صٖفائی بھی لازمی ہوناچاہیئے۔
جنید جمشید کا کہنا تھا کہ کمشنر کراچی سے مذاکرات کے بعد وفد وزیر اعلیٰ ہاﺅس جائے گا،وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ سے کراچی میں صفائی کے حوالے سے بات کی جائے گی۔
اس موقع پرڈی سی او ایسٹ اور فلاحی تنظیم کے عہدیدار بھی جنید جمیشد کے ساتھ تھے، کمشنر کراچی سے کامیاب مذکرات کے بعد رضاکاروں کو رہائی ملی۔
مزید پڑھیں : جنید جمشید کا صفائی نہ ہونے پر وزیراعلیٰ ہاؤس مارچ کا اعلان
واضح رہے کہ جنید جمشید اور ان کی فلاحی تنظیم کے تحت ”کراچی صاف کرادو“ کے نام سے کراچی میں صفائی مہم چودہ روز سے جاری ہے۔
جنید جمشید کا کہنا ہے کہ کراچی غلاظت کا ڈھیر بن چکا ہے اورمہلک بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ کراچی سب سے گندہ شہر بن چکا ہے جسے صاف کرکے بہترین شہر بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پورے کراچی کی صفائی نہیں ہوجاتی یہ مہم جاری رہے گی۔