راولپنڈی : آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ افغانستان میں یرغمال ہونے والے عملے کے ارکان میں آرمی چیف کا کوئی رشتہ دار موجود نہیں۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ افغانستان کے صوبے لوگر میں پنجاب حکومت کے ہیلی کاپٹر کی ہنگامی لینڈنگ کے دوران یرغمال ہونے والوں میں آرمی چیف کا کوئی رشتہ دار موجود نہیں ہے ۔
ترجمان آئی ایس پی آر نے افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یرغمال عملے کے ارکان میں آرمی چیف کا کوئی رشتہ دار نہیں ہے،اس سے متعلق آنے والی اطلاعات بے بنیاد ہیں۔
Rumours being spread about identity of various crew members of the Punjab Govt heli that crash landed in Lugar province,Afgn on Friday-1
— Gen Asim Bajwa (@AsimBajwaISPR) August 6, 2016
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ یرغمالیوں کی زندگی بہت قیمتی ہے، یرغمالیوں کی جلد بازیابی کے لیے بھر پور کوششیں کی جارہی ہیں۔
None of hostage related to #COAS.Rumours absolutely baseless.Hostages Lives very precious,all efforts being made 4 their safe,early return-2 — Gen Asim Bajwa (@AsimBajwaISPR) August 6, 2016
دو روز قبل پنجاب حکومت کے ہیلی کاپٹر کو فنی خرابی کے باعث افغانستان میں کریش لینڈنگ کرنی پڑ گئی تھی جس کے بعد افغان طالبان کی جانب سے پاکستانی عملے کو تحویل میں لے لیا گیا ہے تاہم افغان طالبان نے پاکستانی ہیلی کاپٹر کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔
لاپتا ہیلی کاپٹر، افغان حکومت سے مدد کی باضابطہ درخواست
گزشتہ روز پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے افغان صدر اشرف غنی کو ٹیلیفون کیا اور لوگر میں ہنگامی لینڈنگ کرنے والے پاکستانی ہیلی کاپٹر کے عملے کی جلد اور بحفاظت واپسی پر بات چیت کی۔
پنجاب حکومت کے ہیلی کاپٹر کی افغانستان میں ہنگامی لینڈنگ
واضح رہے کہ پنجاب حکومت کا ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 جمعرات کی صبح 8بج کر 45منٹ پر پشاور سے ازبکستان جانے کے لیے روانہ ہوا تھا راستے میں افغانستان کے اوپر سے گزرتے ہوئے فنی خرابی کے سبب اسے ہنگامی طور پر افغان صوبے لوگر میں لینڈ کرنا پڑا۔
ہنگامی لینڈنگ کے دوران پائلٹ اور عملے سمیت ساتوں افراد ہنگامی لینڈنگ میں محفوظ رہے لیکن طالبان نے ہیلی کاپٹر میں موجود سات افراد کو یرغمال بنالیااور ہیلی کاپٹر نذر آتش کردیا۔