کراچی : شہر قائد میں صبح سویرے ہونے والی بارش کے زخم ابھی بھرے نہیں تھے کہ رات کو ہونے والی بارش نے ایک بار پھر زخم ہرے کردئیے، بجلی کا نظام ایک بار پھر درہم برہم ہوکر رہ گیا۔
رات کو کراچی کے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر تیز بارش ہوئی جس شہر کو جل تھل کردیا۔ بارش نے انتظامیہ کی رین ایمرجنسی کی دھجیاں اڑا کر رکھ دیں، ایم اے جناح روڈ، سٹی کورٹ، کے ایم سی مرکزی بلڈنگ، بولٹن مارکیٹ، جوڑیا بازار، میڈیسن مارکیٹ، ڈینسو ہال، لیاقت مارکیٹ، جامعہ کلاتھ میں گھٹنوں تک پانی جمع ہوگیا۔
Karachi inundated by few hours' rain by arynews
دکانوں میں پانی چلے جانے سے سامان خراب ہوگیا، نارتھ کراچی،ناظم آباد ،میٹرو وول ،سائٹ ایریا ،ملیر ،گلستان جوہر اور گلشن اقبال میں بادل جم کر برسے، رات میں ہونے والی بارش نے ایک بار پھر بجلی کے نظام کی قلعی کھول دی اور کئی فیڈر ایک بار پھر ٹرپ کرگئے۔
کراچی میں صبح سویرےکالی گھٹائیں ٹوٹ کر برسیں اور شہر پانی پانی ہوگیا۔ مسلسل ہونے والی بارش نے ۔ گلشن اقبال کو تالاب بنادیا۔
گلستان جوہرجوہڑ بن گیا۔ ڈیفنس سےلیکرمٹروول، سپر ہائی وے سے لیاری اور سرجانی سے گلشن حدید تک مین شاہراہیں برساتی نالوں کا منظر پیش کرتی رہیں، گاڑیوں کو گھٹنوں گھٹنوں پانی سے گزارنا پل صراط پار کرنے کے مترادف ہوگیا۔ کہیں شہری پانی میں بند ہوتی گاڑیوں کوگھسیٹتےتو کہیں ٹریفک جام کا عذاب جھیلتے رہے۔
لگ بھگ دوماہ سےجاری محکمہ موسمیات کی پیش گوئی درست ثابت ہوئی تو سائیں سرکار کے تمام دعوے غلط ثابت ہوگئے۔ کراچی میں بارہ افراد کرنٹ لگنے سے جان سے گئے لیکن کے الیکٹرک کو ہوش نہ آیا، کورنگی روڈ پر گزشتہ رات سے تاریں ٹوٹی پڑی ہیں لیکن انہیں کوئی جوڑنے والا نہیں۔
تاریں دونوں شاہراہوں پر بکھری پڑی ہیں، بارش کے باعث ٹریفک کا نظام بھی مفلوج ہوکر رہ گیا اور گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں، بجلی کی عدم فراہمی کے باعث شہر قائد میں فراہمی آب کا بھٹہ بٹھادیا۔ شہر کو 65کروڑ 76لاکھ 80 ہزار سے زائد گیلن پانی کی کمی کا سامنا ہے۔