اسلام آباد : سانحہ کوئٹہ کے بعد وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے زیر صدارت اہم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ڈھائی ماہ کے دوران عمل درآمد کو ممکن بنایا جائےگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان نوازشریف کے صدرات نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے جاری اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف،ڈی جی آئی ایس پی آر رضوان اختر،ڈی گی آئی ایس آئی،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار،وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار،وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف سمیت کئی اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے مرحلہ وار طے شدہ اقدامات کا جائزہ لیا جارہا ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان باہمی ربط اور صوبوں کے درمیان اطلاعات کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر ذور دیا گیا ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ڈھائی ماہ کے دوران نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کرایا جائے گا اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سخت سے سخت قوانین بنائے جائیں گے جب کہ وفاق صوبوں کو معاونت اورہر قسم کے وسائل فراہم کرے گا۔
یہ خبر پڑھیں : کوئٹہ: سول اسپتال میں دھماکا، 70افراد جاں بحق، 112 زخمی
اجلاس میں سانحہ کوئٹہ کے حوالے انٹیلی جینس اداروں کی رپورٹ بھی پیش کی گئی جس کے بعد سیکیورٹی کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
وزیر اعظم نوازشریف کی ہدایت پروفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار آج ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایوان کوسیکیورٹی کے حوالے سے کیے گئے فیصلوں سے آگاہ کریں گے۔