سری نگر : مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی دہشتگردی کا چالیسواں روز ہے، بھارتی فورسز کی فائرنگ سے مزید چھ کشمیری شہید ہوگئے، شہید افراد کی تعداد اسی ہوگئی۔
مقبوضہ کشمیر بھارتی جارحیت کے باعث جیل میں تبدیل ہوگیا ہے، آزادی کی تحریک کو طاقت سے کچلنے کے لئے قابض انتظامیہ کے گھٹیا حربے استعمال کررہی ہے، مسلسل کرفیو نافذ کرکے لوگوں کو گھروں میں محصور کردیا۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے ایک بار پھر مظاہرین پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں مزید 6 کشمیری شہید اور متعدد زخمی ہوگئے، فائرنگ کا پہلا واقع بڈگام میں پیش آیا، جہاں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 4 افراد شہید ہوگئے جبکہ دوسرا واقع ضلع اسلام آباد کے علاقے لارکی پورہ پیش آیا ،جہاں فائرنگ سے ایک نوجوان شہید ہوا۔
مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا اور دواؤں کی قلت ہوگئی ہے جبکہ موبائل، انٹرنیٹ سروس بھی بند ہے۔
کشمیریوں نے کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کیا، حریت کانفرنس کی اپیل پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال ہے۔
دوسری جانب حریت رہنماؤں کی اپیل پر مقبوضہ کشمیر میں سرینگر میں موجود اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کے دفتر تک کل سے 72 گھنٹوں کا طویل مارچ کیا جائے گا، حریت رہنمائوں نے لوگوں سے مارچ کو کامیاب بنانے کی اپیل کی ہے۔
حریت رہنماؤں کی اپیل پر 18اگست تک ہڑتال جاری رہے گی۔
واضح رہے کو برہان وانی کی شہادت کے بعد سے کشمیر میں جاری بھارت مخلاف مظاہروں میں تیزی آگئی ہے اور ایک ماہ سے زائد عرصہ کے دوران 70 سے زائد کشمیری شہید جبکہ ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہے۔