کراچی : شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم میں کمی نہ آسکی، بے شمار لوگ روزانہ اپنے موبائل فون نقدی اور قیمتی اشیاء سے محروم ہوجاتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شہرِقائد میں اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتیوں کی وارداتوں میں ایک بارپھرتشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے، کراچی میں جاری رینجرزآپریشن اور پولیس کے کومبنگ آپریشن کے باوجود اسٹریٹ کرائمز کا جن بے قابو ہوتا جارہا ہے۔
کراچی کا کوئی علاقہ ایسانہیں ہے جہاں اسٹریٹ کرائمز نہ ہوتے ہوں۔ کراچی کے علاقے فیروز آباد تھانے کی حدود میں شہری اپنی قیمتی اشیاء سے محروم ہوگئے، طارق روڈ پر موٹرسائیکل سوار ملزمان اسٹریٹ کرائم کے لئے آزاد ہیں۔
طارق روڈ موبائل مال کے باہر دو موٹرسائیکل سواروں کی شہری سے لوٹ مار کی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ موٹرسائیکل سواروں نے اسلحہ لہرا کر شہری کو موبائل فون پھینکنے کا کہا اور پھر موبائل اٹھا کر با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
شہر قائد میں ہرروزاس طرح کی کئی وارداتیں ہوتیں ہیں اور کئی لوگ اپنی قیمتی اشیاء سے محروم ہوجاتے ہیں۔ ایک سروے رپورٹ کے مطابق دس تھانوں کی حدود میں سے فیروز آباد تھانہ اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں سر فہرست ہے۔
شاہراہ فیصل دوسرے، گلشن اقبال تیسرے اورکورنگی انڈسٹریل ایریا چوتھے نمبر پر ہے۔ عزیر بھٹی، تیموریہ، نیو ٹاؤن تھانوں کی حدود میں بھی سب سے زیادہ اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔
عزیز آباد،گلشن اقبال، نارتھ ناظم آباد اور سچل تھانوں کی حدود میں بھی اسٹریٹ کرائم ایک اہم مسئلہ ہے۔ شہر میں اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتی کی وارداتوں میں اچانک اضافے سے عوام میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
پولیس کی جانب سے تاحال اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کے لیے کوئی موثر اقدامات نہیں کیے جارہے۔ پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور اغواء برائے تاوان کی طرح بہت جلد اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں پر بھی قابو پا لیا جائے گا۔