کراچی : بائیس اگست کو اے آر وائی نیوز کے دفتر میں توڑ پھوڑ کےالزام میں گرفتار ایم کیوایم کی تین خواتین کارکنان کی ضمانت منظور کرلی گئی۔ میئرکراچی وسیم اختر نے چارمقدمات میں ضمانت کی درخواست دائرکردی، ایم کیوایم رہنماؤں کو جیل میں بی کلاس دینے کی درخواست بھی منظورکرلی گئی۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کراچی کی عدالت نے بائیس اگست کو پاکستان مخالف تقریرسننے والے تمام افراد کو ذمہ دار قراردے دیا، ہنگامہ آرائی، توڑپھوڑ میں ملوث خواتین کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دو دولاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض تینوں خواتین کارکنان کی ضمانت منظور کرلی۔
دوران سماعت عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ گرفتار خواتین کیخلاف کیاشواہد ہیں، یہ گرفتاریاں کس بنیاد پرکی گئیں اور ان افراد کو موقع پرحراست میں کیوں نہیں لیا گیا؟
جس کے جواب میں سرکاری وکیل نے سی سی ٹی وی فوٹیج پیش کرتے ہوئے بتایا کہ خواتین کی شناختی پریڈ نہیں کرائی گئی۔ گرفتارخواتین نے ملکی سالمیت کے خلاف نعرے لگائے اور ملک توڑنے کی بات کی۔
ایم کیوایم کے گرفتارتین رہنما کنورنوید جمیل، قمرمنصور اور شاہد پاشا کی بی کلاس سے متعلق درخواست بھی منظورکرلی۔
دوسری جانب نو منتخب میئر کراچی وسیم اختر نے سانحہ بارہ مئی سے متعلق چار مقدمات میں ضمانت کی درخواست دائر کردی ہے، مذکورہ درخواست کی سماعت پیر کو انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت میں ہوگی۔