نئی دہلی: بھارت کی مغربی ریاست گجرات کےاسپتال میں مبینہ طور پر ایک خاتون کے ساتھ ریپ کے الزام میں ڈاکٹر سمیت دو افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست گجرات میں ڈینگی سے متاثرہ زیر علاج خاتون کو ہفتے میں دو مرتبہ نشہ آور دوا دے کر ریپ کا نشانہ بنانے پر اسپتال کے ڈاکٹر سمیت دو ملازمین کو گرفتار کرلیا گیا۔
گاندھی نگر پولیس کے چیف وریندرا یادیو کا کہنا تھا کہ ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں ریپ کی تصدیق ہوئی ہے اور متاثرہ خاتون نے بھی ملزمان کو شناخت کرلیا ہے،ملزمان اس وقت پولیس ریمانڈ میں ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خون کے نمونے حاصل کر کے فرانزک ٹیسٹ کےلیے بھجوا دیے گئے ہیں جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
اسپتال انتظامیہ کا کہنا تھا کہ وہ مذکورہ کیس میں پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کررہی ہے۔
انتظامیہ نے ایک جاری بیان میں کہا کہ اسپتال کے جس شعبے میں واقعہ پیش آیا ہے وہاں دن بھر میں اسٹاف کے 14 افراد کام کرتے ہیں اور ان پر سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے نظر رکھی جاتی ہے۔
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ہندوستان کے اسپتال میں کسی خاتون کو ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں: بھارت میں زیادتی کا شکارکم عمرلڑکی سے دورانِ علاج پھرزیادتی
رواں سال فروری میں مشرقی ریاست جار کھنڈ کے اسپتال میں ریپ متاثرہ لڑکی کو جاری علاج کے دوران اسپتال ہی کے گارڈ نے مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
یاد رہے کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی ایک حالیہ شائع کی گئی رپورٹ کے مطابق سال 2015 میں ہندوستان میں ریپ کے 34000 کیس رپورٹ ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اصل ریپ کی تعداد مذکورہ رپورٹ ہونے والے واقعات سے بہت زیادہ ہے کیونکہ بیشتر متاثرہ گھرانے رسوائی کے خوف سے اس طرح کے کیسز رپورٹ نہیں کراتے۔