کراچی : نو منتخب اسیر میئر کراچی سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ وسیم اختر کا کہنا تھا کہ پاکستان مخالف بیانات قابل قبول نہیں ، ایسے بیانات غداری اور دھوکہ دہی کے زمرے میں آتے ہیں۔
وہ انسداد دہشت گردی عدالت کراچی کی عدالت میں سانحہ 12 مئی کیس اور ڈاکٹر عاصم حسین کیس کی سماعت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے اُن کا کہنا تھا ایک ہی دن میں 20 جھوٹے مقدمات بنائے گئے ہیں جن کا فیصلہ آنے میں سالوں گذر جائیں گے اس لیے شہر کے مفاد میں مجھے ضمانت پر رہا کیا جائے۔
ایک سوال کے جواب میں وسیم اختر کا کہنا تھا کہ پاکستان مخالف بیانات قابل قبول نہیں ایسے بیانات غداری اوردھوکہ دہی کے زمرے میں آتے ہیں اس لیے وہ بانی ایم کیو ایم کے ملک دشمن بیان سے لاتعلقی وہ اون نہیں کرتے ہمارے آباؤ اجداد نے اس ملک کے لئے قربانیاں دیں تھیں انہیں رائیگاں نہیں کریں گے۔
اسیر میئر وسیم اخترنے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فاروق ستارکی قیادت پرمکنمل اعتماد ہے اور وہ فاروق ستارکے ہاتھ مضبوط کریں گے۔
گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے گورنرسندھ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی اچھا کام کر رہے ہیں،گورنر نے ڈپٹی میئر ارشد وہرہ کے ہمراہ شہر کا دورہ بھی کیا اور آلائشیں ٹھکانے لگانے کے کاموں کا جائزہ لیا۔
انہوں نے حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے کیوں کہ شہر کراچی کا برا حال ہے وہ جیل سے باہر آکر بلاتخصیص رنگ و نسل اس شہر کے باسیوں کی خدمت کرنا چاہتے ہیں، گورنر سندھ ان پر بنائے جانے والے جھوٹے مقدمات کا نوٹس لیں اور شہر کے مفاد میں انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔