راولپنڈی : کسٹم انسپکٹر اعجاز چوہدری قتل کیس میں ایان علی نے عدالت میں بیان ریکارڈ کرانے کی درخواست دائر کر دی، ماڈل ایان کا کہنا ہے کہ تفتیش میں تعاون کر رہی ہوں لیکن پولیس بیان ہی ریکارڈ نہیں کر رہی۔
تفصیلات کے مطابق کسٹم انسپکٹر اعجاز چوہدری قتل کیس میں ایان علی کی جانب سے بیان ریکارڈ کرانے کی درخواست دائر کی گئی، دائر کی جانے والی درخواست میں کہا گیا ہے کہ تفتیشی آفیسر کو حکم دیا جائے کہ وہ بیان قلمبند کرے۔
درخواست میں ایان علی نے استدعا بھی کی ہے کہ تفتیشی آفیسر کو حکم دیا جائے کہ مجھے گرفتار نہ کیا جائے۔
مزید پڑھیں : کسٹم انسپکٹر کو قتل نہیں کرایا، ایان علی
ایان علی کا کہنا ہے کہ تفتیش میں تعاون کر رہی ہوں لیکن پولیس بیان ہی ریکارڈ نہیں کر رہی۔
دوسری جانب ایان علی کی جانب سے سپریم کورٹ میں اضافی دستاویزات بھی جمع کرائی گئی ہیں، جمع کرائی جانے والی اضافی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ ایان علی کو مختلف عدالتوں میں شٹل کاک بنا دیا گیا ہے، ماڈل ایان علی کسٹم انسپکٹر کے قتل کے وقت جیل میں تھیں، کسٹم انسپکٹراعجاز محمود ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں : ماڈل ایان علی کسٹم انسپکٹر کے قتل کیس میں ملزمہ نامزد
یاد رہے کہ کسٹم انسپکٹر اعجاز چوہدری کے قتل کیس میں ایان علی کو ملزمہ نامزد کیا تھا۔
مزید پڑھیں : ایان علی کو بیرونِ ملک جانے کی اجازت نہ دی جائے . اہلیہ مقتول انسپکٹر
واضح رہے کہ مقتول انسپکٹر اعجاز چوہدری کی اہلیہ نے روالپنڈی کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ملزمہ کسٹم انسپکٹر کے قتل میں ملوث ہے اگر ایان علی کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی گئی تو اُن کو انصاف نہیں مل سکے گا۔