اشتہار

آپ کے نہیں حکومت کے ملازم ہیں، بجلی حکام کا شیریں مزاری کو جواب

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف اور وزیر مملکت عابد شیر علی کے بعد پیپکو حکام بھی شیریں مزاری سے بد تمیزی پر اتر آئے، شیریں مزاری نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں میں گھر کی بجلی غیر قانونی طور پرکاٹنے کا معاملہ اٹھایا تو بحث و مباحثہ تلخ کلامی تک پہنچ گیا، پیپکوحکام شیریں مزاری سے الجھ پڑے اور کہا آپ کے نہیں حکومت پاکستان کے ملازم ہیں،بجلی آئیسکو قوانین کے تحت کاٹی۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط کا اجلاس شروع ہوا تو شیریں مزاری نے پیپکو اور آئیسکو حکام سے گھر کی بجلی کاٹنے کے معاملہ اٹھایا اور کہا کہ باقاعدگی سے بل ادا کرنے کے باوجود پہلے گھر کی بجلی منقطع کی گئی اور بجلی چور قرار دے کر بل کی کاپی ٹوئٹر پر پوسٹ کر دی گئی کیا ایسا کسی سیاسی پشت پناہی پر کیا گیا؟؟

پیپکو حکام کی جانب سے غیر تسلی بخش جوابات پر شیریں مزاری اور وزارت پانی و بجلی کے حکام کے درمیان تکراربڑھی تو معاملہ گرما گرمی تک پہنچ گیا اور پیپکو حکام یہ کہتے ہوئے اپنی نشتوں سے اٹھ کھڑے ہوئے کہ حکومت پاکستان سے تنخواہ لیتے ہیں آپ کے ذاتی ملازم نہیں۔

- Advertisement -

Disruption in parliament over Shireen Mazari’s… by arynews

تلخ کلامی بڑھی تو چیئر مین کمیٹی جنید انور بھی شیریں مزاری سے اونچی آواز میں بولنے لگے۔ اے آر وائی نیوز نے پیپکو کے افسر سے معاملے پر بات کرنا چاہی تو وہ نو کمنٹ کہتے ہوئے چلتا بنا۔

کمیٹی چیئر مین نے پیپکو حکام کی جانب سے کی گئی بد تمیزی کے جملے حذف کرتے ہوئے اگلے اجلاس میں سیکریٹری پانی و بجلی سے تحریری معذرت طلب کر لی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں