کراچی : ایم کیو ایم کے رکن صوبائی فیصل سبزواری نے سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں طعنہ دیا جاتا ہے کہ خوف کے باعث ایم کیوایم پاکستان بنائی گئی اگرخوف ہوتا تو خاموش ہوکر بیٹھ جاتے۔
بائیس اگست کو جو ہوا اس کا ایم کیو ایم کی بھوک ہڑتال سے تعلق نہیں تھا کہا جاتا ہے خوف کے باعث ایم کیوایم پاکستان بنائی گئی اس شہراور ملک کا قرض اتارنے کیلیے تلخ اورآسان فیصلہ کیا ہے ہم نے ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی سے ارکان کو فارغ کیا ہے ہم اس ریاست کے شہری ہیں۔
اس معاملے کا ایک سیاسی رخ اور ایک ذمے دارانہ رخ ہے زخم پر نمک لگانا آسان ہے،مرہم رکھیں ہم اداروں کےساتھ سوچ سمجھ کر کھڑے رہیں گے ،مشکل وقت میں سیاست کرتے رہیں گے خدا را ہمیں سپورٹ کیجیے۔
سندھ میں کئی بار اکثریت ہونے کے باوجودایم کیوایم کا وزیراعلیٰ نہیں بنایا گیا،میں ایوان میں بولی جانے والی سندھی زبان سمجھتاہوں،میں مہاجر نہیں ہوں میں تو پاکستان میں ہوں خوف ہوتا تو خاموش ہوکر بیٹھ جاتے۔
بانی ایم کیو ایم کہےتو آرٹیکل 6 باقی کوئی ایسی بات کرےتو چھوڑدو ہمیں دیوار سے نہ لگایا جائے،ہمارا ساتھ دیا جائے میری باتوں سے یہ اندازہ نہ لگایا جائے کہ میں بانی ایم کیو ایم کی حمایت نہیں کررہا بلکہ اس قرارداد کی حمایت کرتا ہوں لیکن مطالبہ کرتا ہوں کہ انصاف سب کے لیے ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا ہے ہمارے زخموں پرمرہم رکھیں،ہم اپنی ریاست،قوم کیساتھ سوچ سمجھ کرکھڑے ہیں،خواجہ اظہارالحسن کی فوری رہائی پروزیراعلیٰ سندھ کاشکرگزارہوں۔کوئی مانے نہ مانے مہاجر پنجابی اتحاد ایم کیو ایم سے پہلے موجود تھا،میں مہاجرنہیں، میں تو پاکستان میں پیدا ہوا ہوں۔میں نے نصاب میں سندھی پڑھی ہے اورسمجھتا ہوں۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ ہم پرجوقرض ہے ہم نے وہ قرض اتارنے کیلئے انتہائی تلخ فیصلہ کیاہے،کیاکسی نے معلوم کرنےکی کوشش کی کہ مہاجراحساس محرومی کاشکارکیوں ہیں؟: ہم اس ریاست کے شہری ہیں۔لوگ سمجھتے ہیں کہ ملک میں ایک وفاقی کوٹہ ہے،سندھ میں صوبائی کوٹہ ہے۔22اگست کے بعدمہاجروں کی پہچان پربحث شروع ہوگئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ نجی چینل پرحملے پرآرٹیکل6لگایاجائے لیکن پی ٹی وی پرحملہ کرنےوالوں کوچھوڑدیاجائے؟فیصل سبز واری نے اپنی تقریر پاکستان زندہ باد کے نعرے سے ختم کی۔