ممبئی : پاکستانی فنکاروں کو دھمکی کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ نے بھی پاکستان کے ساتھ سیریز کھیلنے سے انکار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ بھی انتہا پسندی کا شکار ہو کر کھیل میں سیاست لے آیا، بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر انوراگ ٹھاکر کا کہنا ہے کہ اڑی سیکٹر پر حملے کے بعد پاکستان سے سریز کھیلنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
اڑی حملے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر انوراگ ٹھاکر زہر اگلنے میں مصروف ہیں اور کہتے ہیں کہ پاکستان سے سیریز کھیلنے کا کوئی تصور نہیں، پاکستان کے ساتھ کرکٹ کسی صورت نہیں ہوسکتی۔
کرکٹ کے میدان سے راہ فرار اختیار کرنا بھارت کی پرانی عادت ہے، تجویز تھی کہ ٹیسٹ کی نمبر ایک ٹیم پاکستان اور نمبر دو ٹیم بھارت ہے تاہم ایک ٹیسٹ کھیل کر عالمی چیمپئن کا فیصلہ کریں لیکن یہ فیصلہ بھارت کو منظور نہ ہوا۔
بھارتی بورڈ کے صدر انوراگ ٹھاکر حکمراں جماعت بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ بھی ہیں شاید یہی وجہ ہے کہ انوراگ ٹھاکر نے کھیل کو بھی نفرت کی بھینٹ چڑھا رکھا ہے اور بھارتی صدر کے زہریلے بیان کے بعد کسی طرح کی کرکٹ کا پاکستان کو بھی انکار کردینا چاہیئے۔
سیاست کو کھیل سے الگ رکھیں، یہ بات کھیل کا ہر ماہر، ہر کھلاڑی کہتا ہے لیکن بھارت کرکٹ کو سیاست کے ساتھ نتھی کرتا آیا ہے، 1961 کی سیریز کے بعد دونوں ممالک نے سترہ سال کرکٹ نہیں کھیلی ۔
سیاست اور 1965 کی جنگ کے بعد 1978 کے بعد کرکٹ بحال ہوئی لیکن یہ پھر 1989 کے بعد سیاست کا شکار ہوگئی، 1999 میں پاکستان نے ہندو انتہا پسندوں کی دھمکیوں کے باوجود بھارت کا دورہ کیا۔
بھارت نے اس تعلق کو پھر سیاست کی نذر کر دیا، 2004 سے 2007 تک چار پاک، بھارت سیریز ہوئیں، لیکن ممبئی حملوں کے بعد سے بھارت پھر اڑ گیا، 2014 میں پاکستان نے بھارت کے ساتھ چھ سیریز کا معاہدہ کیا لیکن بھارت کی وہی نہ نہ جاری رہی۔
نیوٹرل وینیو پر بھی بھارت نے کرکٹ نہ کھیلی، پٹھان کوٹ حملہ ہو یا اڑی کا واقعہ بھارت اس سال بھی بار بار کرکٹ نہ کھیلنے کا کہتا رہا۔