پیر, جون 23, 2025
اشتہار

پاک فوج پہل نہیں کرے گی مگر حملہ ہوا تو بھرپورجواب دے گی، مشرف

اشتہار

حیرت انگیز

واشگنٹن: سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ  بھارت کی جانب سے سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی روکنی پڑے گی ورنہ پاکستان کو جواب دینے کا پورا حق حاصل ہے۔

سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے واشگنٹن فورم کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ’’بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملہ کرنے مسلسل دھمکیاں دی جارہی ہیں تاہم پاک فوج ملکی دفاع کے لیے ہروقت تیار ہے اور ہر حملے کا جواب دینا جانتی ہے۔

سابق آرمی چیف کے تجربے کو مد نظر رکھتے ہوئے جنرل پرویز مشرف نے بھارتی جرنیل کو نصیحت کی کہ وہ پاکستان پر حملے کی منصوبہ بندی سے باز رہے اور اگر اس قسم کے اقدامات کیے تو اس کے نتائج بھگتنے کے لیے بھی تیار رہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان جنگ میں کبھی بھی پہل نہیں کرے گا تاہم اگر پڑوسی ملک کی جانب سے حملہ کیا گیا تو پاک فوج بھارتی جارحیت کا جواب اپنی مرضی کی جگہ اور وقت پر دے گی‘‘۔

musharaff2

واشگنٹن فورم کے میزبان رابرٹ سیگل کی جانب سے وطن واپسی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سابق صدر نے کہا کہ ’’میرافی الحال پاکستان جانے اور حکومت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تاہم ایسے ماحول میں واپسی کا خواہش مند ہوں کہ جب ملک میں سیاسی تبدیلی کا قوی امکان ہو‘‘۔

امریکا اور پاکستان کے تعلقات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سابق صدر نے کہا کہ ’’افغان جنگ کے دوران ہمارے درمیان بہترین تعلقات تھے تاہم پاکستانی عوام کی کثیر تعداد اس حوالے سے یہ سوچتی ہے کہ امریکا اپنا کام لینے کے بعد پاکستان کو تنہاء چھوڑ دیتا ہے۔

امریکی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پرویز مشرف نے کہا کہ ’’میرا بھی یہی یقین ہے کہ ضرورت ختم ہونے پر امریکا اپنا رویہ تبدیل کرلیتا ہے‘‘۔

musharaff1

پاکستان میں جمہوریت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر سابق صدر نے کہا کہ ’’ملک میں جمہوری نظام میں بہت نقائص ہیں جنہیں دور ہونا چاہیے، عوام کو ضروریاتِ زندگی فراہم کرنا حکومتوں کا کام ہے مگر وہ اس میں ناکام نظر آتی ہیں‘‘۔

فوج کی جانب سے پرویز مشرف کی حمایت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال میں سابق صدر کا کہنا تھا کہ ’’فوج کی جانب سے مدد کی باتیں کافی حد تک درست ہیں، پاکستان کے وجود میں آنے کے بعد سے اب تک فوج نے ملک کی گورننس میں بہت اہم کردار ادا کیا۔‘‘

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام پاک فوج سے پیار اور 40 سال سے اُن سے تواقعات وابسطہ رکھتی ہیں، آرمی کو عوامی حمایت پر فخر ہے اور وہ ان کی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے اپنا کردار بھی ادا کرتیں کیونکہ پاکستان میں نام نہاد جمہوریت، معاشرتی ضروریات کے مطابقت نہیں رکھتی‘‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان میرا جنون ہے اور میں چاہتا ہوں کہ ملک کو اچھے طریقے سے چلایا جائے، عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے اور کرپشن روکنے کے لیے آئین میں کوئی قانون وضع نہیں جس کی بے حد ضرورت ہے‘‘۔

پاکستانی عدالتوں میں قائم مقدمات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سابق صدر نے کہا کہ ’’تمام مقدمات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں‘‘۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں