اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

نیشنل ایکشن پلان پر تیزی سے عملدرآمد کا فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کااجلاس ہواجس میں وزیراعظم کا کہنا تھاکہ قوم کو توقع ہے کہ ہم معاشرے کے شیطانوں سے چھٹکارہ حاصل کریں، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر تیزی سے عملدرآمد کیا جائے۔

تفصیلات کےمطابق وزیراعظم کی زیر صدارت وزیراعظم ہاوس میں نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ،آزادکشمیر کے وزیراعظم،گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ سمیت وفاقی وزیر داخلہ،آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی آئی بی بھی اجلاس میں شریک تھے۔

اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کی ٹاسک فورس کےسربراہ اورقومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ نے شرکا کو بریفنگ دی۔

- Advertisement -

وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے کوآرڈی نیشن مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ملک بھرمیں سیکیورٹی اداروں کی موثرکارروائیوں سےامن قائم ہوا،وزیراعظم نے عوام کےتحفظ کےلیےسیکیورٹی اداروں کی بے مثال قربانیوں کی تعریف کی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑرہے ہیں،قوم کو توقع ہے ہم معاشرےکےشیطانوں سےچھٹکارہ حاصل کریں۔

نیشنل ایکشن پلان کے اجلاس میں وزیراعظم نے واضح کردیا کہ ملک میں کسی صورت اورحالات میں دہشت گردوں کوپنپنےنہیں دیں گے۔

وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی ٹاسک فورس کی سفارشات کا جائزہ لیا گیااور اس کے ساتھ مدارس کی رجسٹریشن اور دہشت گردوں کی فنڈنگ کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں 20 نکاتی نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمدسےمتعلق صوبوں کےمسائل پربھی بریفنگ دی گئی۔

دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی بھی صدارت کریں گے۔

اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز،وفاقی وزراءاسحاق ڈار، چوہدری نثار اور پرویزرشید بھی شریک ہوں گے۔

سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری اجلاس کو پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے بریفنگ بھی دیں گے۔اجلاس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ ،و زیراعلیٰ گلگت بلتستان کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں