مظفرآباد : آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم اور مسلم کانفرنس کے صدر سردار عتیق احمد خان نے بھارتی مظالم کا شکار کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے 24 نومبر کو 3 مقامات سے سیزفائرلائن توڑ کا اعلان کر دیا ہے۔
مظفرآباد کے مرکزی ایوان صحافت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سردار عتیق احمد خان نے آزاد کشمیرکے 3 ڈویژن مظفرآباد، پونچھ اور میرپور سے 24 نومبرکو بیک وقت سیزفائرلائن توڑ کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم کانفرنس نے سیزفائر لائن توڑنے کی تیاریاں آج سے شروع کر دی ہیں۔
سردارعیتق احمد نے 5 مختلف کمٹیوں کے چیئرمینوں کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمٹیاں 11 محرم الحرام سے رابطہ مہم کا آغاز کریں گی انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین، وکلاء ،دانشوروں ، سول سوسائیٹی، طلبہ اور سیزفائر لائن کے قریبی علاقوں میں بسنے والے عوام کے تعاون سے سیزفائر لائن کو توڑ کر مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کی جائے گی۔
سردار عتیق احمد خان نے کہاکہ ہم پرامن مارچ کریں گے کیوں کہ ہم مسئلہ کشمیر کے حل اور خطہ میں امن چاہتے ہیں۔ ان کا کنہا تھا کہ سیزفائر لائن کی طرف مارچ کسی سیاسی جماعت کے جھنڈے کے بجائے صرف آزا د کشمیر کے پرچم کے نیچے ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ 700 کلومیٹر لمبی سیز فائر لائن پر بھارت حملے کے لیے تیار کھڑا ہے وہ حملہ کرتا ہے کہ نہیں یہ اور بات ہے ا لبتہ کشمیریوں کو بھارت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا بھارت پاکستان کو تنہا کرنے کی کوشش میں خود تنہا ہو رہا ہے وہ ہمارا پانی بند کررہا ہے جبکہ چین نے اس کا پانی بند کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس کی فوج پاکستان میں مشترکہ مشقوں میں مصروف ہے پاکستان کو تنہا کرنے کی اس کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔
سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ آزاد کشمیر میں بھارت نے کوئی سرجیکل اسٹرائیک نہیں کی ہندوستان اپنی کمزوریوں پر پردہ ڈالنے کے لیے جھوٹا دعویٰ کر رہا ہے۔
ان کا کنہا تھا کہ سی پیک منصوبہ بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔سی پیک پاکستان کی اقتصادی ترقی اور دفاع استحکام کے حوالے سے انتہائی اہم منصوبہ ہے۔