تازہ ترین

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

سبز کائی سے روشن ہونے والے ماحول دوست لیمپ

پیرس: فرانس میں زمین کو توانائی کے مضر اثرات سے بچانے کے لیے سبز کائی سے بنائے گئے بلب تیار کیے گئے ہیں۔ یہ بلب ماحول سے کاربن کے اثرات کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

یہ الجی لیمپس فرانسیسی حیاتیاتی کیمیا دان پیئر سیلجا نے تیار کی ہیں جو ایک عرصے سے خورد بینی مخلوق پر تحقیق کر رہے ہیں۔

algae-3

ان کے مطابق ان کی اس تخلیق سے ہمارے گھروں میں موجود تیراکی کے پول مضر گرین ہاؤس گیسوں میں کمی کا سبب بن سکتے ہیں جن کی وجہ سے دنیا بھر کے درجہ حرات میں اضافہ (گلوبل وارمنگ) ہو رہا ہے۔

واضح رہے کہ پانی کے ذخیرے جیسے سوئمنگ پول، تالاب وغیرہ سبز کائی کی افزائش کے لیے بہترین جگہیں ہیں۔

پیئر کے مطابق یہ لیمپ دوہرا کام کرسکتے ہیں۔ ایک تو ایسی روشنیوں کی فراہمی جو زمین اور ماحول کو نقصان پہنچانے والی کسی گیس یا توانائی کا اخراج نہیں کرتیں، دوسرا فضا میں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کو کم کرنا۔

algae-4

انہوں نے بتایا کہ فضا میں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کم کرنے کا کام درخت سر انجام دیتے ہیں لیکن سبز کائی میں یہی کام کرنے کی 150 گنا زیادہ صلاحیت موجود ہے۔

ماہرین کے مطابق دن کی روشنی میں ان لیمپوں کو اگر دھوپ میں رکھا جائے تو یہ دھوپ سے اپنی توانائی حاصل کریں گی جو فوٹو سینتھسس کا عمل کہلاتا ہے۔ یہ وہی عمل ہے جس کے ذریعہ پودے اپنی خوراک خود تیار کرتے ہیں۔

algae-2

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک ماحول دوست ایجاد ہے لیکن اس پر بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔

ایک بجلی سے روشن ہونے والے بلب جتنی روشنی حاصل کرنے کے لیے لاکھوں کائی کے خلیات کی ضرورت ہے اور فی الحال جو لیمپ تیار کیے گئے ہیں وہ بہت مدھم روشنی فراہم کر رہے ہیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -