اسلام آباد : تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیر اعظم کا نام لیے بغیر کہا کہ ایک مجرم کو بچانے کے لیے ساری سرکاری مشینری استعمال کیا جا رہا ہے،ملک میں مشرف دور کی آمریت سے بدترین بادشاہت قائم ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیرمین تحریک انصاف نے اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کو چوری کیا ہوا پیسہ ہضم نہیں ہونے دیں گے،پوری قوم اس کا حساب لے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایک مجرم کو کبھی بھی وزیراعظم تسلیم نہیں کروں گا جسے بچانے کے لیے تمام سرکاری مشینری کو استعمال کیا جا رہاہے اور کون سے قانون کے تحت مجھے یہاں بلا جوازنظربند کردیا گیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ موجودہ بدترین جمہوریت مشرف جیسی آمریت کی روش پر قائم ہے، مشرف کی آمریت کی طرح سیاسی کارکنان کو ریاستی جبر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر دو نومبر کو نہیں نکلنے دیا توہم تین نومبرکو نکلیں گے،تین کو نہیں توچارنومبرکونکلیں گے ورنہ پانچ نومبرکو دھرنا کرلیں گے کب تک حکومت مجھے نظر بند رکھے گی؟ میں وزیراعظم کی تلاشی لیے بغیر چین سے نہیں بیٹھوں گا۔
چیرمین تحریک انصاف نے سوال کیا کہ پاکستان کی عدلیہ سے پوچھتا ہوں کہ یہ کس طرح کی جمہوریت ہے جو عدلیہ کا فیصلہ بھی نہیں مانتی یہ معززعدلیہ کی رٹ کا معاملہ ہے اب دیکھنا ہے کہ عدلیہ اپنے فیصلے حکومت پرکیسے لاگوکرواتی ہے؟
انہوں نے کارکنان کو ہدایت جاری کیں کہ سارے کارکنان کل بنی گالہ پہنچیں،خیبرپختونخواہ سے کارکن پرویز خٹک کی سربراہی میں اسلام آباد پہنچیں گے اوراگر وفاقی حکومت نے خیبر پختونخواہ سے کارکنان کو اسلام آباد آنے سے روکا تو نتائج کے ذمہ دارخود ہوگی۔
وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کی برطرفی ہر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ایک درباری ہے اور اپنے مغل اعظم سے پوچھے بغیر کچھ نہیں کرسکتا لہذا اصل کردار کو سامنے لایا جائے اور کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
عمران خان نے اپیل کی کہ ہائی کورٹ کو سوموٹونوٹس لینا چاہیے کیوں کہ حکومتی اقدامات کے باعث آنسو گیس شیلنگ سے ایک چار دن کا بچہ دم گھٹنے سے جاں بحق ہوا اور کنٹینر لگا کر راستے بند کرنے کی وجہ سے ایک فوجی افسرشہید ہوا، اس کی ذمہ داری حکومت پرہے۔