کراچی: کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ کے انچارج راجہ عمر خطاب نے کہا ہے کہ امجد صابری کے قاتلوں کو 7 نومبر کی صبح لیاقت آباد کے علاقے سے گرفتار کیا گیا، ملزمان نے قتل کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔
اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آر میں میزبان وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے سی ٹی ڈی انچارج نے کہا کہ دونوں ملزمان کو لیاقت آباد سے آج صبح ہی گرفتار کیا گیا ہے اور ملزمان امجد صابری کے گھر سے بہت قریب رہائش پذیر تھے۔
انہوں نے کہا کہ آج سے قبل امجد صابری قتل سے متعلق ہونے والے تمام دعویٰ بے بنیاد تھے، اس واردات میں کوئی سیاسی جماعت نہیں بلکہ لشکر جھنگوی گروپ ملوث تھا۔
پڑھیں: امجد صابری قتل و دیگر دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث2 دہشت گرد گرفتار، وزیر اعلیٰ سندھ
اُن کا کہنا تھاکہ اس سے قبل امجد صابری قتل کیس میں ہونے والی گرفتاریوں میں کسی نے تصدیق نہیں کی تاہم اس بار گرفتار ہونے والے قاتلوں نے واردات نہ صرف اعتراف کیا بلکہ اسلحے کی فرانزک رپورٹ بھی میچ کر گئی ہے۔
دوسری جانب آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے قاتلوں کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دباؤ کے باوجود امجد صابری کے قتل میں گرفتار ہونے والے افراد کے خلاف عدالت میں چالان پیش نہیں کیا گیا کیونکہ ہم اصلی قاتلوں کو گرفت میں لانا چاہتے تھے۔