کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی اور کے ڈی اے میں اختیارات کی جنگ چھڑ گئی‘ کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے کے ایم سی کی جارجڈ پارکنگز کو غیر قانونی قرار دے دیا ۔
ڈائریکٹر کے ڈی اے ناصر عباس کا کہنا ہے کہ کے ڈی اے کی زمینوں پر چارجڈ پارکنگ غیر قانونی ہے۔ کے ڈی اے کی 41 اسکیموں اور اطراف سے صرف کے ڈی اے پیسہ وصول کر سکتی ہے سوک سینٹر کے ڈی اے کی ملکیت ہے، غیر قانونی طور پر کے ایم سی مداخلت کررہی ہے۔
دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی کام کے ایم سی نہیں کے ڈی اے کرنے جارہی ہے،کے ڈی اے کا کام اسکیم بنا کر ہمیں سونپنا ہے، ٹیکس یوٹیلٹی ٹیکس کلکشن نہیں، کے ایم سی ترجمان کا کہنا ہے کہ اگر تمام اسکیموں سے پیسہ وصول کرنا ہے تو سٹریٹ لائٹ، سڑکوں کی مرمت سمیت تمام کام پھر یہی کریں، آئین کے مطابق کے ڈی اے جارجڈ پارکنگ لینے کا مجاز نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق 42 چارجڈ پارکنگ سے کے ایم سی سالانہ چھ کروڑ روپے سے زائد کی رقم جمع کرتی ہے، جھگڑا قانونی چارجڈ پارکنگ کا نہیں، غیر قانونی کا ہے، شہر بھر میں دو سو سے زائد غیر قانونی چارجڈ پارکنگز قائم ہیں،غیر قانونی چارجڈ پارکنگز سے ماہانہ پانچ کروڑ روپے سے زائد کی رقم جمع ہوتی ہے۔