اشتہار

چین سے 83 لاکھ سال پرانے ٹائیگر کی کھوپڑی دریافت

اشتہار

حیرت انگیز

شنگھائی: چین میں معدوم ہوجانے والے خمیدہ دانتوں کے 83 لاکھ سال پرانے ٹائیگر ( سیبر ٹوتھڈ) کی بڑی کھوپڑی دریافت ہوئی ہے جس کی لمبائی 40 سینٹی میٹر کے برابر ہے۔

تفصیلات کے مطابق چین میں معدوم ہوجانے والے خمیدہ دانتوں کے لاکھوں سال پرانے ٹائیگر کی کھوپڑی دریافت ہوئی جو 40 سینٹی میٹر لمبی ہے۔ ماہرین کے مطابق کھوپڑی کے حساب سے ٹائیگر کا وزن 892 پونڈ اور لمبائی 3 سے میٹر سے زیادہ ہوسکتی ہے۔

2

- Advertisement -

اس دریافت پر کام کرنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ ٹائیگر موجودہ دور کے برفانی علاقوں میں پائے جانے والے سفید ریچھ کے جتنا لمبا ہوسکتا ہے تاہم چیتے کے نوکیلے دانت جبڑے سے باہر تھے۔

سائنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹائیگر کے منہ کا دہانہ چھوٹا ہے جس کی بنیاد پر یہ کہا جسکتا ہے کہ یہ صرف چھوٹے جانوروں کا شکار کرتا تھا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ یہ ڈھانچہ 83 لاکھ سال پرانا ہے تاہم اس کا سر اب تک کے پائے جانے والے سیبرٹوتھڈ ٹائیگر میں سب سے بڑا ہے بلکہ سب سے بڑے جانور برفانی ریچھ کے معاملے میں بھی یہ نمایاں ہے۔

3

سائنسی ماہرین نے کہاکہ ٹائیگر کے شانے 1.3 میٹر اونچے اور سر سے دم تک کی لمبائی میٹر سے زائد تھی جو ایک بالغ برفانی ریچھ کے برابر ہے تاہم یہ اپنے دانتوں کی وجہ سے دیگر تیندوؤں سے بہت زیادہ مشابہت رکھتا ہے مگر یہ آج کے شیروں کے مقابلے میں صرف 70 درجے تک ہی کھول سکتا ہے۔

1

انہوں نے اس دریافت ہو تحقیق کے لیے اہم دریافت قرار دیتے ہوئےٹائیگر کو ’’میکروؤڈس ہوریبلس‘‘ کا نام دیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں