سری نگر: بھارت کے زیر تسلط مقبوضہ کشمیر میں کرفیو 134 ویں روز میں داخل ہوگیا جبکہ حریت کانفرنس کی اپیل پرکٹھ پتلی انتظامیہ اوربھارتی فورسزکے مظالم کیخلاف احتجاج چوبیس نومبرتک بڑھا دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حریت کمانڈر برہان مظفر وانی کی شہادت کے خلاف شروع ہونے والے مظاہروں کے بعد سے مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے ظلم و ستم جاری ہیں جس کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔
پڑھیں: سرینگر: جنازے میں شریک کشمیریوں پر بھارتی فوج کا لاٹھی چارج
مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں بھارت کی ریاستی دہشتگردی کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر فورسز کی جانب سے تشدد کا سلسلہ بدستور جاری ہے جس کے نتیجے میں متعدد افرادزخمی ہوگئے۔ بھارت کی ریاستی دہشتگردی نے کشمیرکی ہنستی بستی وادی کو ویرانے میں تبدیل کردیا، غیراعلانیہ کرفیو،گھرگھرتلاشی اوربلاجوازگرفتاریوں نے کشمیریوں سے معمول کی زندگی چھین لی۔
مزید پڑھیں: کشمیری پاکستانی پرچم بلند کرنے پر شہید ہورہے ہیں، سردار عتیق
مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں پرفورسزکا تشدد متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے جبکہ حریت رہنماؤں میرواعظ، یاسین ملک سمیت دیگرکشمیری رہنما گھروں میں نظربند یا پھر زیرحراست ہیں۔