کراچی : ڈی ایس پی ٹریفک فیض شگری کے قتل کا مقدمہ سی ٹی ڈی نے انسدادداہشتگردی کی دفعات کے تحت درج کرلیا جبکہ شہید اہلکار کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے شہید ڈی ایس پی ٹریفک ایئرپورٹ فیض شگری کے قتل کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج کرلیا گیا، نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ ڈرائیور کانسٹیبل رشید احمد کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
مقدمہ میں دہشتگردی کی دفعات سمیت دیگردفعات شامل کی گئی ہیں۔
اس سے قبل شہید ڈی ایس پی کی نماز جنازہ پولیس ہیڈکواٹرز گارڈن میں ادا کی گئی ، وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ اور ڈی جی رینجرزبلال اکبر سمیت پولیس افسران اور عزیزو اقراب کی بڑی تعداد نے شرکت کی، میت پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور مغفرت کے لئے دعا کی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شہید اہلکار کے بیٹوں کو تسلی دی۔
مزید پڑھیں : کراچی: ڈی ایس پی کے قتل کی تحقیقات جاری
دوسری جانب تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ڈی ایس پی فیض شگری کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں، ابتدائی تحقیقات کے مطابق 3 موٹر سائیکلوں پر سوار ملزمان نشانہ بنانے کے بعد رانگ سائیڈ واپس آئے۔ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے 17 اور ہوٹل سے 2 خول ملے۔
شہید ڈی ایس پی نے پہلوان گوٹھ، اور پھر ہارون رائل سٹی کا روٹ استعمال کیا۔ 3 ماہ کی پوسٹنگ کے دوران شہید ڈی ایس پی ایک ہی راستہ استعمال کرتے تھے، روٹ پر سی سی ٹی وی کیمرے نہیں تھے، نجی کیمروں کی فوٹیجز کی تلاش جاری ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے راشد منہاس روڈ پر نامعلوم افراد کی گاڑی پر فائرنگ سے ڈی ایس پی ٹریفک فیض علی جاں بحق جبکہ ان کے ڈرائیور شدید زخمی ہوگئے تھے۔