تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

ناخوشگوار ازدواجی زندگی بیویوں میں خطرناک بیماریوں کا سبب

واشنگٹن: ایک ناخوشگوار ازدواجی زندگی دونوں فریقین کو کئی طبی مسائل میں مبتلا کرسکتی ہے، لیکن ماہرین نے منتبہ کیا ہے کہ اس کا زیادہ اثر خواتین پر پڑتا ہے اور وہ مردوں کی نسبت زیادہ طبی خطرات کا شکار ہوتی ہیں۔

حال ہی میں امریکی ماہرین نفسیات کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ چونکہ خواتین مردوں کی نسبت زیادہ حساس ہوتی ہیں اور وہ معمولی باتوں کو شدت سے محسوس کرتی ہیں لہٰذا ازدواجی زندگی میں آنے والی پریشانیاں اور ذہنی دباؤ ان کو طبی و نفسیاتی خطرات کا آسان شکار بنا دیتی ہے۔

مزید پڑھیں: خوش و خرم جوڑوں کی کچھ عادات

ماہرین نے اس تحقیق کے لیے 226 ایسے جوڑوں کا جائزہ لیا جو اوسطاً 20 برس سے ازدواجی رشتے میں بندھے ہوئے تھے۔

ماہرین نے دیکھا کہ جن جوڑوں میں ناراضگی، غصہ، لڑائی جھگڑے، اور نوک جھونک کا تناسب زیادہ تھا ان جوڑوں میں بیویاں خوف یا افسردگی کا شکار تھیں جو آگے چل کر ان میں امراض قلب، ہائی بلڈ پریشر اور ڈپریشن کا سبب بن سکتا تھا۔

ماہرین نے بڑی عمر کی ایسی خواتین کو دل کے امراض، فالج، ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کا مریض بھی پایا جو ایک طویل عرصہ سے ناخوشگوار ازدواجی زندگی گزار رہی تھیں۔

اس کے برعکس وہ جوڑے جو ایک دوسرے کی رفاقت میں مطمئن اور خوش تھے ان میں بیماریاں کم تھیں جبکہ ان میں قبل از وقت موت کا خطرہ بھی کم دیکھا گیا۔

مزید پڑھیں: خوش و خرم شادی شدہ جوڑوں میں دل کے امراض کم

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک تناؤ بھری زندگی کا منفی اثر دونوں فریقین پر پڑتا ہے لیکن مرد باہر کی مصروفیات اور چیزوں کو نظر انداز کردینے کی عادت کے سبب کم خطرات کا شکار ہوتے ہیں۔

تاہم ماہرین نے متنبہ کیا کہ طویل عرصہ تک لڑائی جھگڑوں والی اور غیر مطمئن زندگی گزارنا تمام افراد کو مختلف اقسام کی طبی و نفسیاتی پیچیدگیوں میں مبتلا کر سکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -