اشتہار

سینیٹ کا اجلاس: پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے اپوزیشن کا بل منظور

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے سینیٹ میں اپوزیشن کا پاناما بل حکومتی ارکان کی مخالفت کے باجود کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، سراج الحق اوردیگر اراکین کی ترامیم بھی منظور کرلی گئیں۔

اے آر وائی نیوز کے نمائندے زاہد مشوانی کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین رضا ربانی کے زیر صدارت شروع ہوا جس میں حسب معمول کارروائی کے بعد سینیٹ کے قائد حزب اختلاف و پیپلز پارٹی کے سینٹر اعتزاز احسن نے اپوزیشن کی جانب سے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے پاناما بل 2016ء پیش کیا جس کی حکومتی ارکان نے شدید مخالفت کی۔

بل پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی، اے این پی اور دیگر کی جانب سے پیش کیا گیا۔

- Advertisement -

ن لیگ کے رکن راجہ ظفر الحق قائد ایوان نے بل پر اعتراض کیا کہ کمیٹی میں پیپلز پارٹی نے وعدہ کیا تھا کہ ہمیں وقت دیا جائے کہ لیکن آج اخلاقی کمٹمنٹ کا بھی مظاہر ہ نہیں کیا گیا جس پر اعتزاز احسن نے کہا کہ جواب دیا کہ ہم نے ایسا کوئی کام نہیں کیا کہ پارلیمنٹ کے اندر کوئی اور بات کی ہو اور عدالت میں کوئی اور بیان دیا ہو۔

اپوزیشن رکن محسن لغاری اور حکومتی رکن عائشہ رضا کی جانب سے انکوائری بل پر پیش کی گئی ترامیم مسترد کردی گئیں تاہم سراج الحق و دیگر کی ترامیم منظور کرلی گئیں۔

بعدازاں بل پر ووٹنگ ہوئی تو بل کی مخالفت میں 15 اور حق میں 37 ووٹ آئے تو حکومتی ارکان کی مخالفت کے باوجود اپوزیشن کا بل پاناما 2016ء کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

دریں اثنا ایوان میں کمپنی آرڈیننس 2016ء بل بھی کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

آخر میں سینیٹ کے چیئرمین رضا ربانی نے اجلاس کل صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں