اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ قطری شہزادوں کو شکار کی اجازت نواز شریف کی براہ راست مداخلت پر ملی، اورنج لائن کی تکمیل عوام کے ٹیکسوں سے کی جارہی ہے یہ مفاد عامہ کا منصوبہ ہے جسے عوام کے ٹیکسوں سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جا رہا ہے،اورنج لائن کے معاہدے کو منظرِ عام پر لانا حکومتی ذمہ داری ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ بلوچستان میں قطری شہزادوں کوتلور کے شکار کی اجازت نوازشریف کی براہ راست مداخلت پرملی جس پر مقامی افراد سراپا احتجاج ہیں اور پی ٹی آئی کی مقامی قیادت میں ان افراد کے ساتھ بلوچستان میں قطری شہزادوں کوتلورکے شکارکی اجازت دینے کے خلاف احتجاج کررہی ہے۔
1. PTI’s Rind joins locals protesting in Balochistan ag Houbara Bustard hunting permission given to Qatari royals on direct NS intervention
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 17, 2016
انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات شرمناک ہے کہ نوازشریف محض اپنے ذاتی فوائد کے لیے مقامی غریب لوگوں کی زمین،گھر اور فصلیں برباد کر رہے ہیں جس کا مقصد صرف اور صرف قطری شہزادے کی خوشنودی حاصل کرنا ہے۔
2. Shameful how NS for personal gains destroying land/crops/homes of poor locals to allow Qataris to hunt endangered bird in Balochistan.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 17, 2016
اپنی ایک اور ٹیوٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اورنج لائن کے معاہدے کو منظر عام پر نہ لانے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے سوال کیا کہ یہ پروجیکٹ عوام کے مفاد میں عوام کے پیسوں سے بنایا جا رہا ہے اور عوام سے ہی سے اس کی متعلقات کو کیسے پوشیدہ رکھا جا سکتا ہے؟
How can Punjab Govt claim confidentiality on info relating to a public project with public funds? 1/2 https://t.co/jT5d9vY7ie
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 17, 2016
سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر لکھے گئے اپنے ایک پیغام میں سربراہ تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کوکب احساس ہوگا کہ وہ بہت پیسہ بنا چکے ہیں؟ اور کب اپنی جائیدادوں کے اضافے کے سلسے کو روکا جائے گا۔
2/2 When will the Sharifs feel they have made enough money so this plunder of public money stops?
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 17, 2016
واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ میں وکیل اظہر صدیقی نے چین اور پنجاب حکومت کے اورنج لائن پر دستخط کیئے گئے معاہدے کو منظر عام پر لانے کے حوالے سے پیٹیشن جمع کرائی تھی جس پر پنجاب انفارمیشن کمیشن نے معاہدے تک عام آدمی کو رسائی دینے سے معذرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ وفاق اور چین حکومت کے درمیان ہے جس کی ایک شق کے تحت اس معاہدے کو پبلک نہیں کیا جا سکتا ہے۔