کراچی: ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی کامران فاروقی نے سانحہ 12 مئی کی تفتیش میں اہم انکشافات کیے ہیں، کہتے ہیں کہ سانحہ 12 مئی کی منصوبہ بندی کے لیے اجلاس ہوا جس میں فاروق ستار بھی شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق سانحہ 12 مئی کے الزام میں گرفتار ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی کامران فاروقی نے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں، پولیس کے مطابق انہوں نے اعتراف کیا کہ سانحے میں سربراہ ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار بھی ملوث تھے۔
پولیس کی جانب سے آنے والے کامران فاروقی اعترافی بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’سانحہ 12 مئی کی منصوبہ بندی نائن زیرو پر منعقدہ اجلاس میں کی گئی جس میں فاروق ستار اور حماد صدیقی شریک تھے‘‘۔
پڑھیں: ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
سانحہ طاہر پلازہ کا اعتراف کرتے ہوئے کامران فاروقی نے پولیس کو بتایا کہ ’’وکیل نعیم قریشی کو سبق سکھانے کےلیے پلازہ میں آگ لگائی گئی، قیادت کے حکم پر ہی شہر میں چائنا کٹنگ شروع کی اور پلاٹ کارکنوں میں تقسیم کیے‘‘۔
مزیر پڑھیں: ’’ کامران فاروقی کے اعترافات میڈیا ٹرائل کا حصہ ہیں، ایم کیو ایم پاکستان ‘‘
پولیس کے مطابق رکن سندھ اسمبلی نے اعتراف کیا ہے کہ ’’ اے این پی،حقیقی،لیاری گینگ کے کارندوں کو قتل کیا،لاشیں بوریوں میں بند کرکے پھینکتے تھے‘‘
خیال رہے ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی کامران فاروقی کو گزشتہ دنوں نارتھ ناظم آباد سے گرفتار کیا گیا تھا، پولیس کی استدعا پر عدالت نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر دیا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’’ ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی کامران فاروقی گرفتار ‘‘
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کامران فاروقی کی گرفتاری کے لیے ڈاکٹر فاروق ستار کی رہائش گاہ پی آئی بی میں بھی چھاپہ مارا تھا تاہم گرفتاری وہاں سے عمل میں نہیں آئی تھی جبکہ متحدہ کی جانب سے چھاپے پر کڑی تنقید کی گئی تھی۔