کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار پر 30 مقدمات درج ہیں، عدالت انہیں روز انہ طلب کرتی ہے، ایم کیو ایم استعفیٰ دے تو الیکشن میں اُن کے مد مقابل حصہ لیں گے۔
اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میں سیاسی بیان نہیں دیتا بلکہ سچ کی بنیاد پر گفتگو کرتا ہوں، ایم کیو ایم پاکستان کے جلسے میں لوگوں کی تعداد بہت کم تھی جبکہ ہمارے جلسے میں ہزاروں لوگ موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی ایک ماہ میں ہزاروں افراد کو جمع کرنے میں کامیاب ہوئی، 29 جنوری کو کراچی کے جلسے میں اہم باتیں کروں گا اور اس بات سے پردہ اٹھاؤں گا کہ جنہیں چوکیدار بنایا گیا وہ ہی چور بن گئے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم نشتوں سے استعفیٰ دے تو اُن کے مد مقابل امیدوار کھڑے کر کے الیکشن میں حصہ لے کر انہیں شکست دیں گے کیونکہ کراچی میں تبدیلی آرہی ہے اور عوام اپنے حقوق کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے اور انہیں ووٹ دینے کی غلطی کا احساس ہوگیا ہے۔
پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار 30 مقدمات میں مطلوب ہیں، عدالت انہیں روز انہ آواز دیتی ہے مگر وہ حاضر نہیں ہوتے تاہم میں نے ابھی تک فاروق ستار پر تنقید نہیں کی اور اُن کے لیے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔
رضا ہارون کی غیر موجودگی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وہ لندن میں ایک ضروری کام سے گئے ہوئے ہیں۔ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کی جماعت کو اگر کام کرنے نہیں دیا جارہا تو وہ استعفیٰ دے کر عوام کی عدالت میں جائیں مگر وہ ایسا کرنا نہیں چاہتے۔
حماد صدیقی سے تعلقات پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جھوٹ نہیں بولتا مگر اُسے جانتا ضرور تھا اور اس بات پر یقین ہے کہ وہ لوگوں کو آگ لگا کر جاں بحق نہیں کرسکتا، حماد صدیقی نے کوئی کام خود نہیں کیا، ادارے تمام ملزمان کے بیانات پر تفتیش کرے اگر میں غلط ہوا تو قوم سے معافی مانگوں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حماد صدیقی پاک سرزمین پارٹی کا کارکن نہیں اور نہ ہی اُسے اپنی جماعت جوائن کرنے دیں گے۔