اشتہار

دنیا کے سرد ترین گاؤں کے حیران کن معمولاتِ زندگی

اشتہار

حیرت انگیز

جنوری کے مہینہ ہے ملک کے بیشتر حصے میں سرد ہوائیں اپنی موجودگی کا احساس دلا رہی ہیں جب کہ کراچی سمیت ملک کے دیگر حصوں میں حالیہ بارشوں کے باعث بڑھنے والی سردی سے لوگ پریشان نظر آرہے ہیں جب کہ دنیا میں ایک ایسا گاؤں بھی ہے جہاں اس ماہ اوسطا‌درجہ‌حرارت منفی 50 رہتا ہے۔

آیئے روس کی سخا جمہوریہ کے گاؤں ’’یاقوتسک‘‘ کی سیر کرتے ہیں جہاں 1924 میں تاریخ کا کم ترین درجہ حرارت منفی 71 تک ریکارڈ کیا گیا تھا‌،حیرت انگیز طور پر گاؤں کے مکینوں نے اپنے آپ کو ماحول کے مطابق ڈھال لیا ہے۔

weather13

- Advertisement -

سال بھر برف کی چادر اوڑھے اس گاؤں کی آبادی پانچ سو افراد پر مشتمل ہے جن کی خوراک قطبی ہرن اور گھوڑے کا گوشت ہے جب کہ مشروب کے طور پر گھوڑے کے دودھ کا استعمال عام ہے یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ غذائیت کی کمی کا شکار نہیں ہوتے۔

weather6

پورے گاؤں کے لیے ایک چھوٹی سی دکان ہے جہاں روزمرہ ضروریات کی چیزیں دستیاب ہوتی ہیں جب کہ راستے میں ایک پیٹرول بھی ہے جو سیاحوں کو اگلے سفر کے لیے تیار رکھتا ہے۔

weather5

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں کے مکین سارا دن اپنی گاڑیاں چلاتے رہتے ہیں کہ مبادا ایک بار گاڑی بند کی تو انجن مکمل طور پر ہی بند نہ ہو جائے کیوں کہ سخت سردی کے باعث بیٹری ڈاؤن ہوجاتی ہے۔

weather8

گاؤں اب بھی جدید سہولتوں سے محروم ہے یا یوں کہہ لیجیے کہ گاؤں کے باسیوں نے خود کو ماحول کے مطابق ایسا ڈھال لیا ہے کہ وہ اپنی ضروریات بھی اپنے ماحول اور موسم سے پوری کرتے نظر آتے ہیں۔

weather9

گھروں میں کوئلہ اور لکڑی کو جلا کر توانائی اور روشنی حاصل کی جاتی ہے اور گاؤں کے پاور ہاؤس میں لکڑی یا کوئلہ کی کمی درپیش آجائے تو گاؤں پانچ پانچ گھنٹے کے لیے تاریکی میں ڈوب جاتا ہے۔

weather7

گاؤں میں کھیتی باڑی زمین کی کم یابی اور سخت موسم کے باعث نا ممکن ہے اس لیے پورے گاؤں میں قطبی ہرن، گھوڑے کی فروخت اور آئس فشنگ ہی روزگار کے ذرائع ہیں۔

weather4

گاؤں میں ایک اسکول بھی ہے جو صرف منفی52 سے زیادہ درجہ حرارت ہونے ہر ہی بند کیا جاتا ہے یہاں سردیوں میں دن 3 گھنٹے تک کا ہوتا ہے جب کہ گرمیوں میں اکیس گھنٹے تک کا بھی ہو سکتا ہے۔

weather3

یہاں جون جولائی اور اگست مہینے گرم ترین مہینے ہوتے ہیں جہاں درجہ حرارت کم سے کم 20 سینٹی گریڈ اور زیادہ سے زیادہ 30 درجہ حرارت تک پہنچ جاتا ہے۔

weather10

اس گاؤں میں جدید سہولیات پہنچے بھی تو کیسے کہ یہاں موبائل کی بیٹری کو چارج کیے رکھنا کسی جوئے شیر لانے سے کم نہیں، سخت سردی جب گاڑیوں کو بیٹری کو ڈاؤن کردیتی ہیں تو بے چارہ موبائل کس کھاتے میں آتا ہے۔

weather11

شادی بیاہ کی رسومات ہوں یا خوشی کے کئی اور مواقع یہاں کے مکین خوش ہونا نہیں بھولے، رنگین و سرد موسم میں روایتی رقص اور رسومات کی گرمی ایک الگ ہی ماحول پیدا کر دیتی ہے۔

weather1

جہاں خوشی کے لمحات منفرد و نرالے ہیں وہیں جنازے کی تدفین بھی کسی کٹھن مر حلے سے کم نہیں اپنے پیاروں کو دفنانے کے لیے کئی فٹ گہری قبر کھودنا پڑتی ہے جس کے لیے دہکتے کوئلوں کی مدد سے تہہ در تہہ جمی برف کو پگھلایا جاتا ہے۔

weather2

برف باری کے دوران بھی زمین کی سطح تک پہنچنے کے بعد کھدائی کا سلسلہ جاری رہتا ہے اور کئی فٹ گہرائی میں مردے دفنا دیئے جاتے ہیں جس میں اکثر تین دن سے ایک ہفتہ تک کاعرصہ بھی لگ جاتا ہے۔

موسم کی سختیوں نے یہاں برسوں سے رہائش پذیر مکینوں کو سخت جان بنا دیا ہے موسمی تغیرات نہ تو یہاں کی معمولات زندگی کو روک پایا ہے اور نہ ہی اس سرزمین سے مکینوں کی محبت کو کم کر سکا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں