اسلام آباد: سینیٹ کے اراکین نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے خلاف پیش کی جانے والی قرارداد کو اکثریتی رائے سے منظور کرلیا، سینیٹر تاج حیدر کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی پلی بارگین کے خلاف ہے تاہم اب اپوزیشن کرپشن کے حوالے سے اپنا بل لائے گی۔
سینٹ کے اجلاس میں قومی احتساب ترمیمی آرڈیننس کے خلاف قرار داد اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی، قرار داد کے حق میں 33 اور مخالفت میں 21 ووٹ آئے جس کے بعد قرارداد کو منظور کرلیا گیا۔
اس موقع پر سینیٹر تاج حیدر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صدر مملکت سینیٹ کا اجلاس طلب کرچکے تھے، اجلاس طلبی کے بعد آرڈیننس نہیں لایا جاسکتا اس لیے اس کے خلاف قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔
پڑھیں: ’’ نیب ترمیمی آرڈیننس جاری، پلی بارگین کا اختیار عدالت کے سپرد ‘‘
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ پی پی پلی بارگین کی حمایت میں ہے جو بالکل غلط عمل ہے، ہم نے نیب آرڈیننس پر اعتراض کرتے ہوئے پلی بارگین کی مخالفت کی اور اسے مسترد کیا، پیپلزپارٹی ہمیشہ سے ہی پلی بارگین کے خلاف ہے۔
سینیٹر تاج حیدر نے مزید کہا کہ کرپشن کرنے والوں کی دوبارہ تعیناتی کی مخالفت کرتے ہیں مگر بدعنوانی کی سزا صرف ایوان میں تک محدود نہیں رہنا چاہیے تاکہ ملک سے کرپشن کا مکمل خاتمہ کیا جاسکے۔